مریم نوازشریف نے پریس کانفرنس کے دوران جج ارشد ملک سے متعلق ایک ویڈیو چلائی جس کی احتساب عدالت کے جج نے تردید کر دی ہے لیکن اس معاملے پر اب سینئرصحافی حامد میر میدان میں آ گئے ہیں اور تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے ہیں ۔ حامد میر کا کہناتھا کہ مریم نوازشریف کے پاس کے علاوہ اور بھی ٹیپس موجود ہیں ، یہ سب سے کمزور ٹیپ ہے جو کہ سب سے پہلے چلائی گئی ہے ، باقی اس سے بھی اہم ہیں ، جس میں یہی جج صاحب بتا رہے ہیں کہ ان پر کس طرح سینئر عدلیہ کی اہم شخصیات دباﺅ ڈال رہی ہیں کہ نوازشریف کو دس سال کی سزا دی جائے ۔سینئر صحافی حامد میرنے انکشاف کیاہے کہ میرے پاس جو معلومات ہیں میں وہی پیش کر سکتا ہوں ، معذرت کے ساتھ عرض کر رہا ہوں کہ جو ویڈیو اور آڈیو پیش کی گئی ہے یہ ساری پیش نہیں کی گئی بلکہ اس میں ترمیم کر کے جاری کی گئی ہے اور باقی حصہ چھپا لیا گیا ہے، اس آڈیو ویڈیو کے اور بھی بہت اہم حصے ہیں ، وہ حصے مریم نواز یا وہ لوگ جنہوں نے یہ پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا اسے سامنے نہیں لائے ، وہ ویڈیوز زیادہ ایکسکلوسیو ہے ،جو کہ مریم نواز کے پاس ہیں ،اسی لیے وہ کہتی ہیں کہ میرے پاس اور بھی چیزیں ہیں ۔ حامد میر کا کہناتھا کہ اعلیٰ عدلیہ کو چاہیے کہ وہ اس کا فوری نوٹس لیں اور تحقیقات کروائیں ، ارشد ملک کی پریس ریلیز جاری ہونے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا کیونکہ پریس کانفرنس میں ویڈیو کا جو حصہ چھپایا گیاہے ، مجھے لگتا ہے کہ اب وہ سامنے آئے گا اور جب وہ سامنے آئے گا تو بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں اعلیٰ عدلیہ کے کچھ اہم لوگوں کے بھی نام آئیں گے تو کیا وہ بھی اسی طرح تردید جاری کریں گے ۔ان کا کہناتھا کہ اس قوم کے سامنے حقائق لانا چاہتے ہیں تو انہیں سارے لانے چاہیے تھے ، انہوں نے کچھ حقائق چھپا لیے ہیں ، ہو سکتاہے کہ وہ سمجھتے ہوں کہ ایک ادارے کے ساتھ ابھی محاز آرائی نہ کی جائے ۔ سینئر تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھاکہ ماتحت عدلیہ کا کوئی بھی جج اس وقت تک دباﺅ میں نہیں آتا ہے جب تک اعلیٰ عدلیہ کے لوگ اس میں شامل نہ ہوں، مریم نوازشریف کے پاس جوٹیپس ہیں ، مجھے اپنے ذرائع سے پتا چلاہے کہ ارشد ملک نے ان میں اعلیٰ عدلیہ کی کچھ اہم شخصیات کے بارے میں کہا ہے وہ مجھ پر دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ نوازشریف کو دس سال کی سزا دی جائے لیکن میں دس سال کی سزا نہیں دے سکتا ، اس لیے میں نے سات سال کی قید سنائی ہے ۔ حامد میر کا کہناتھا کہ پریس کانفرنس میں جو آڈیو ویڈیو چلائی گئی ہے ،یہ ایک ٹیپ ہے اور اس کے علاوہ مختلف مقامات پر مختلف کرداروں کے حوالے سے مختلف ٹیپیں ہیں ، میری انفارمیشن ہے کہ وہ ٹیپس اس سے بھی زیادہ اہم ٹیپس ہیں، جس میں یہی جج صاحب بتا رہے ہیں کہ ان پر کس طرح سینئر عدلیہ کی شخصیات دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ نوازشریف کو دس سال کی سزا دی جائے ، اس کے علاوہ ایک تیسری ٹیپ بھی ہے ، یہ بہت مختلف معاملات ہیں جو کہ بہت گھمبیر ہے ، میں احتیاط کے ساتھ بات کر رہاہوں ، اس کی انکوائری ہونی چاہیے
وڈیو لیکس، حامد میر کے انکشافات۔۔
Facebook Comments