hamare yahan azadi rahi na sahafat najam sethi

ہمارے یہاں آزادی رہی نہ صحافت، نجم سیٹھی۔۔

لاہورپریس کلب کے زیراہتمام پروگریسورائٹرز ایسوسی ایشن پاکستان اورپاک میڈیافاؤنڈیشن اسلام آباد کے اشتراک سے ادب وصحافت کل ،آج اورکل کے عنوان سے سیمینار منعقد کیا گیا ، سیمینار کو معروف صحافی ،ادیب ،شاعر ومترجم خالد احمد مرحوم کے نام کیاگیا۔سیمینار کی صدارت معروف صحافی ،دانشور وتجزیہ نگار ،سابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی نے کی۔مہمانان خصوصی میں سینئر صحافی سابق سینیٹر سید سجاد بخاری ،صدرلاہورپریس کلب ارشد انصاری ، سینئر صحافی خاورنعیم ہاشمی ، اشرف سہیل، تمثیلہ چشتی ، معروف ادیبہ بینا گوئندی ،شوکت چودہری اورسینئر نائب صدر انجمن ترقی پسند مصنفین پاکستان مشتاق احمد سلطان تھے۔لاہورپریس کلب کے نثارعثمانی ہال میں گذشتہ روزمنعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے صاحب صدارت نجم سیٹھی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے ہاں آزادی رہی اورنہ ہی صحافت ، ہم نے جب صحافت کا آغاز کیا تو ہمیں پہلے یہ سکھایا جاتا تھا کہ ایک صحافی کی کیاحدود وقیود ہیں لیکن اب 26کروڑ پاکستانیوں میں سے بیس کروڑ صحافی ہیں کیوں کہ ان کے پاس سوشل میڈیا ہے،ٹوئٹر پر کیاگیا ایک ٹوئٹ خبر سے زیادہ اثر رکھتا ہے اورلمحوں میں دنیا بھر میں پھیل جاتا ہے،ا س کے باوجود کہ اب مسائل میں بے پناہ اضافہ ہوچکاہے ،ہمیں بہتری کی امید ہی رکھنی چاہیے۔ خالد احمد مرحوم کے ساتھ اپنی یادیں شیئر کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ خالد احمد سے میر ا تعلق اوردوستی دہائیوں پرمحیط اوران کی زندگی کی آخری سانس تک رہی،وہ بڑے ہی کمال کے آدمی تھے ،اس دورمیں جب گوگل اور وکی پیڈیا وغیر ہ نہیں ہوتے تھے ،ہم سب کے لیے خالد احمد ہی ہماری ڈکشنری اورگوگل تھے،انہیں ہربات اورہرایشو سے متعلق انفارمیشن تھی،مجھے آج یہاں آکر بہت اچھا لگا اوریہ سن کرخوشی ہوئی کہ ہمارے دوست اب بھی انقلاب کی بات کرتے ہیں۔ صدرلاہورپریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن اورپاک میڈیا فاؤنڈیشن کایہ سیمینار وقت کی ضرورت تھی،اگرچہ اب وہ صحافت نہیں رہی جیسی ماضی میں ہواکرتی تھی بلکہ میرے خیال میں تو اب صحافت اورآزادی صحافت دونوں ہی نہیں رہیں،اب چیزیں بدل گئی ہیں لیکن ان میں سے سب خراب نہیں کچھ بہتر بھی ہیں اورہمیں انہیں بہتر چیزوں کو لے کرآگے چلنا ہے، لاہورپریس کلب ایسے ایونٹس کے لیے حاضر ہے۔ پاک میڈیا فاؤنڈیشن کے چیئرمین ،سینئر صحافی ،سینیٹر (ر)سید سجادبخاری نے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ مستقبل میں بھی ہرماہ اسی طرح کے پروگرامزکاانعقاد کرتے رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس ادارے کی بنیاد سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو نے رکھی اوروہ اس کی پہلی چیئرپرسن تھیں۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے صحافت اورادب کے حوالے سے اپنے خیالات کااظہارکیا۔ سینئرصحافی ضمیر آفاقی نے خالد احمد کے بارے میں اپنامضمون پیش کیا۔قمرالزمان بھٹی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔بعدازاں صاحب صدارت نجم سیٹھی اورمہمان خصوصی سید سجادبخاری نے لاہورپریس کلب کی ظہیر کاشمیر ی لائبریری کابھی دورہ کیا۔اس موقع پر نجم سیٹھی نے اپنے ادارے کی شائع کردہ کتب جبکہ سید سجادبخاری نے اپنی تصنیفات لائبریری کے لیے دینے کابھی اعلان کیا۔سیمینار کی نظامت پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل جاویدآفتاب نے کی۔ سیمینار میں لاہورپریس کلب کے جوائنٹ سیکرٹر ی عمران شیخ ، ممبر گورننگ باڈی شاہدہ بٹ ، صدرپریس گیلری پنجاب اسمبلی خواجہ نصیر ،حلقہ ارباب ذوق کے سیکرٹری نواز کھرل ، سینئر صحافی فاروق حارث ، خواجہ آفتاب حسن،مشتاق سرور ، ناصر محمود ، صلاح الدین بٹ ،ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدرعدنان لودھی،ظواہرمنورسلطانہ بٹ سمیت ادب اور شعبہ صحافت سے تعلق کھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں