hadasy ki video bnane par sahafi zere harasaat

حادثے کی وڈیوبنانے پر صحافی زیرحراست،بدترین تشدد کا شکار۔۔

کراچی پولیس کا صحافی پر بہیمانہ تشدد — فوٹیج بنانے پر حراست، موبائل فون چھیننے کی کوشش، بدترین مارپیٹ۔۔تفصیلات کے مطابق  کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں  ٹریفک حادثے کی فوٹیج بنانے پر صحافی سید تابش کفیلی پر پولیس اہلکاروں نے بہیمانہ تشدد کیا، حراست میں لیا اور بدترین مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔ارتھ کراچی میں ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکلوں کو کچل دیا، جس کے بعد جائے حادثہ پر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔ موقع سے گزرنے والے رپورٹر سید تابش کفیلی نے حالات کی سنگینی دیکھتے ہوئے فوٹیج بنانا شروع کی، جو بظاہر پولیس کو ناگوار گزرا۔ ایک سادہ لباس میں ملبوس شخص نے تابش کفیلی سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، جس کے بعد سادہ لباس اور وردی میں ملبوس اہلکاروں نے تابش پر تشدد شروع کر دیا۔ رپورٹر نے بارہا اپنی شناخت کرائی اور بتایا کہ وہ میڈیا سے وابستہ ہیں، مگر اہلکاروں نے کوئی بات سنے بغیر ان پر تھپڑوں اور مکوں کی بارش کر دی۔بعد ازاں تابش کو پولیس موبائل میں ڈال کر سرسید تھانے منتقل کیا گیا، جہاں راستے بھر صحافی کو بدترین تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ دریں اثنا کراچی پریس کلب نے ممبر پریس کلب سید تابش کفیلی پر پولیس اہلکاروں کی جانب تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔کراچی پریس کلب سے جاری بیان میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکرٹری سہیل افضل خان اور مجلس عاملہ نے پولیس اہلکاروں کی جانب سے ممبر پریس کلب سید تابش کفیلی پر تشددکی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیاہے کہ واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیاجائے اور انہیں بی کلاس کرکے ان کے خلاف انکوائری کرائی جائے  انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے،مختلف حلقوں کی جانب سے آئے روز صحافیوں پرتشدد،جان لیوا حملے اور دھمکیوں کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں جوکہ متعلقہ اداروں کی غفلت اورلاپرواہی کانتیجہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صحافتی حلقوں کی جانب سے متعلقہ اداروں کی توجہ اس طرح کے واقعات کی طرف باربارمبذول کرانے کے باوجودایسے واقعات کی روک تھام کے لے کچھ نہیں کیاجارہااور اب ایک اور صحافی پر پولیس  کا حملہ سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے  آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اور واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔انہوں نے متنبہ کیاکہ اگرکسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ کیاگیا تو صحافتی حلقے آئندہ کے لائحہ عمل اور سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں