mein kis ke hath pe apna lahu

گدڑی کالعل

تحریر:  کامران شیخ

کراچی کےاخبارفروش کومحنت کاصلہ مل گیا۔انکےاکلوتےبیٹےانس نےانٹرکامرس کے نتائج میں پورےشہرمیں پہلی پوزیشن حاصل کرلی،سقوط ڈھاکہ سےقبل اخبارفروش حبیب کےوالدکراچی میں پھل بیچتےتھےمحنت انھیں ورثےمیں ملی اوراب صلہ بھی مل گیا،حبیب صاحب ایمپریس مارکیٹ پرگذشتہ 45 سال سےاخبار بیچنےکاکام کررہےہیں پہلےانکی رہائش رنچھوڑلائین میں تھی بعد میں حسین آبادمنتقل ہوئےانکی خواہش تھی کہ اولاد پڑھ لکھ کرکسی مقام پرپہنچےتین بہنوں کےاکلوتےبھائی انس نےتابانی کالج میں داخلہ لیااورانتھک محنت کرکےگیارہ سومیں سے969 نمبرزحاصل کیئےاس محنت کےپیچھےبڑی بہنوں کی بھی کوششیں موجودہیں،طالبعلم انس کاکہناتھاکہ مستقل کئی کئی گھنٹوں تک بجلی غائب ہوناتعلیمی راہ میں سب سےبڑی رکاوٹ  ہے،انکےوالدکی آنکھیں نم لیکن سرفخرسےبلنددکھائی دیا،اپنےجذبات چھپاتےرہےلیکن آنسوؤں نےانکےدل کی اندرونی کیفیت کھول دی، کہنےلگےمیرابیٹامیرا فخرہےآج میراخواب پوراہوگیاانھوں نےبجھےالفاظ میں یہ بھی کہاکہ کراچی اب وہ نہیں رہاجومیں نے45سال پہلے دیکھا تھا، یہاں لوگ ایکدوسرےسےپیارکیاکرتےتھے،دکھ دردمیں غیربھی پیش پیش رہتےتھے،نہ کوئی خوف یہاں موجودتھانہ ہی کوئی ڈر۔۔ اب وہ محبت اورخلوص نظرنہیں آتا۔۔۔میں نےان سےپوچھاکہ آپ کیاچاہتےہیں توانھوں نےجواب دیاکہ اپناکراچی اپناپاکستان امن کاگہوارہ بنتے دیکھنا چاہتا ہوں،ہرخاص وعام کوبرسرروزگاردیکھناچاہتاہوں،محبت اورخلوص کوایسی بلندی پرلےجاناچاہتاہوں کہ ہربوندمیں خلوص ٹپکے۔۔

حبیب صاحب کہنےلگےکہ تبدیلی سرکارکےدورمیں لاکھوں لوگوں جن میں نجی دفاترکےملازمین،ٹی وی چینلزواخبارات سےوابستہ صحافی و ملازمین،حتیٰ کہ ٹھیلےوالوں کوبھی بیروزگارہوتادیکھ کردل خون کےآنسورورہاہےانھوں نےدونوں ہاتھ اٹھاکرپوری قوم کےلئےاللہ سےمددمانگی انھوں نےکہاکہ رب تعالیٰ میرے وطن کےلوگوں کی غیب سےمددفرما۔۔۔بہرکیف کہ وہ آج بہت خوش تھےانکابیٹاانس بھی خوشی سےپھولےنہیں سمارہاتھاانس آگےبڑھ کرسی اےکرناچاہتاہےداخلہ تولےلیاہےلیکن بھاری فیسیں دیناانکےبس میں نہیں۔۔۔۔۔۔؟

اس خوددوارانسان نےاپنی پوری گفتگومیں کہیں بھی حکومتی مددنہیں مانگی،کہنےلگےکہ اورمحنت کرونگاانس کوسی اے کرواؤگا،،وہ بہت ہی مایوس تھےحکومتوں کی ناقص پالیسیوں اوراقدامات سے۔۔

کامرس کےمزیدنتائج میں مزمل احمد خان ولد مسعود احمد خان نےدوسری،عروبہ محمد ریاض بنت محمد ریاض نےتیسری پوزیشن حاصل کی کامرس ریگولر کے امتحانات میں 43021 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی جبکہ 41985امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جس میں سے 12888امیدوار کامیاب قرار پائے اس طرح کامیابی کا تناسب 30.70فیصد رہا۔ ان امتحانات میں 110امیدوار اے ون گریڈ،1084اے گریڈ، 2696 بی گریڈ، 4262 سی گریڈ، 4230 ڈی گریڈ اور 506امیدوار ای گریڈ میں کامیاب ہوئے۔(کامران شیخ)

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں