سندھ بھر کے صحافیوں کے لئے خوشخبری

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور سکھر یونین آف جرنلسٹس کافی عرصے سے اندرون سندھ کے کئی اضلاع میں “ور کنگ جرنلسٹس “ کے خلاف مقامی سطح پر تھانوں کی پولیس یا سیاسی و بااثر افراد کی جانب سے “ انسداد دھشتگردی “ کے تحت ایف آئی آر درج کرائے جانے کے خلاف برسرپیکار تھی اور ان جعلی مقدمات کو صحافتی تنظیمیں  عدالتوں سے رجوع کرکے ختم کرا تی تھیں۔  تاھم انسداد دھشتگردی کا یہ قانون کسی بھی وقت کسی بھی “ ورکنگ جرنلسٹس “ کے خلاف لاگو ہونے کا خطرہ موجود رہتا تھا ،ایڈیشنل آئی جی سکھر ڈاکٹر جمیل احمد نے صحافیوں کے وفد سے طویل مذاکرات کے بعد محسوس کیا کہ اندرون سندھ صحافیوں کو اپنے فرائض منصبی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو، اس لئے اب صحافی رہنماؤں اور پولیس افسران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی گئی ہے جو سکھر ریجن میں کسی بھی صحافی کے خلاف کوئی بھی مقدمہ بالخصوص انسداد دہشت گردی کے تحت پولیس یا کسی بھی فرد کی جانب سے داخل کرانے سے پہلے کمیٹی میں لایاجائے گا،جس کی مکمل تحقیقات کے بعد مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیاجائے گا۔۔کمیٹی میں پولیس کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی سکھر ڈاکٹر جمیل احمد کی سربراہی میں ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ اور ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا سمیت متعلقہ ضلع کا ایس ایس پی شامل ہو گاجبکہ صحافیوں کی جانب سے پی ایف یو جےکے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل لالہ اسد پٹھان کی سربراہی میں سکھر پریس کلب کے جنرل سیکریٹری نصراللہ وسیر اورسکھر یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری سلیم سہتو سمیت متعلقہ ضلع کے یونین کے صدر و جنرل سیکریٹری شامل ہونگے۔ اب آج کے بعد سکھر ریجن میں کسی بھی صحافی کے خلاف تحقیق کے بغیر کوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکے گا۔۔جب کہ سابق ادوار میں درج مقدمات کا بھی جائرہ لیاجائےگا۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں