جی این این ہیڈ آفس لاہور میں پروگرامنگ کے شعبے میں کارکنوں کی برطرفیوں(فائرنگ) کے ذمہ دار سامنے آگئے۔۔ جی این این میں گزشتہ دنوں ایک ایسوسی ایٹ پرڈیوسر نے اپنے عہدے سے استعفا دیا اور پروگرامنگ کے شعبے میں کارکنوں کو نکال باہر کرنے والے دو افراد کی نشاندہی بھی کرڈالی۔۔ پپو نے مذکورہ مستعفی کارکن کے استعفے کی نقل بھی حاصل کرلی ہے۔۔پپو نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ جی این این کی نئی انتظامیہ نے حال میں نکالے گئے ورکرز کی تحقیقات بھی شروع کردی ہے جس کی مخبریاں پپو پہلے ہی کرچکا تھا کہ کسے کس طرح نکالا گیا۔۔ایسوسی ایٹ پرڈیوسر نے اپنے استعفا میں لکھا ہے کہ ۔۔۔میں آپ کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ جی این این میں اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں ، جس کا اطلاق انیس جولائی دوہزا ر انیس سے ہوگا۔گزشتہ ایک سال میں مجھے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کو بڑھانے کے جو مواقع فراہم کئے گئے ان کے لئے میں آپ کا شکر گزار ہوں۔ میں نے جی این این میں اپنے دورکا بہترین وقت گزارہ اور ایسی مدد گار ٹیم کا حصہ رہا جنہوں نے مجھے خاص اہمیت دی سوائے کچھ لوگوں کے جن میں شہباز صفدر ہیڈ آف پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ اور مہر نوید جوکہ خود ساختہ ایگزیکٹیو پروڈیوسر بنا ہوا ہے۔ان دونوں نے مشترکہ گٹھ جوڑ سے پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ کو سیاسی اکھاڑہ بنایا ہوا ہے جہاں ماتحت ورکرز کو میرٹ کی بجائے ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر نکال دیا جاتا ہے۔ماضی میں بھی بےگناہ ورکرز ان کا نشانہ بنے ابھی حال ہی میں بھی کچھ مظلوم ورکرز ان کا نشانہ بنے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ اس بہترین ادارے میں کام کرنے کا موقع فراہم کرنے پر ایک بار پھر سے آپ کا مشکور ہوں۔میری نیک خواہشات اس ادارے کے ساتھ ہیں۔مخلص،۔۔ایسوسی ایٹ پرڈیوسر۔۔
