گورمے نیوزنیٹ ورک جی این این میں فرسٹ کورونا کے دوران تنخواہوں میں جو کٹوتیاں کی گئی تھیں، وہ اب تک بحال نہ ہوسکی ہیں، جس کی وجہ سے سینکڑوں ملازمین شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں، ملازمین کا کہنا ہے کہ ایک تو تنخواہیں ویسے ہی نہیں بڑھتیں اوپر سے جو تنخواہ تھی اس میں بھی کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے۔ پپو کا کہنا ہے کہ میڈیا انڈسٹری میں کورونا کی وجہ سے چینلز کی اکثریت نے اپنے ورکرز کی تنخواہوں میں کٹ لگایا تھا اور انہیں کہا گیا تھا کہ حالات نارمل ہوتے ہی ، یہ کٹوتیاں ختم کرکے پرانی تنخواہ بحال کردی جائیں گی، پھر ایک ایک کرکے تمام چینلز نے کٹوتیاں بحال کردیں لیکن جی این این میں ابتک سینکڑوں ملازمین اپنی کٹوتیاں ختم ہونے کے منتظر ہیں، صرف کراچی بیورو میں سو سے زائد ملازمین ہیں، جہاں لوگ چھ،چھ، سات، سات سال سے جس تنخواہ پر لگے تھے اب تک اسی پر کام کررہے ہیں الٹا تنخواہ میں کٹوتی الگ سے برداشت کررہے ہیں۔ملازمین مجبوری میں وقت کاٹ رہے ہیں، اور اچھے وقت کا انتظار کررہے ہیں لیکن جی این این کی انتظامیہ بے حسی کا شکار ہے،پپو کا کہنا ہے کہ فرسٹ کورونا سے لے کر اب تک اگر چینل آڈٹ کیا جائے تو فرق واضح ہوجائے گاکہ کٹوتیاں غریب ورکرز پر ظلم ہے، جی این این کے ملازمین نے صحافتی تنظیموں سےمطالبہ کیا ہے کہ برائے کرم اس ایشو کی طرف بھی دھیان دیں، بڑھتی مہنگائی نے غریب ورکرز کی کمر توڑ کررکھ دی ہے۔
جی این این میں تنخواہوں سےکٹوتیاں جاری۔۔
Facebook Comments