رپورٹ: ٹیم عمران جونیئر
جی این این میں برطرفیوں کی سلسلہ جاری ہے ۔۔جی این این کی مینجمنٹ تو بدل گئی لیکن افسوس پالیسیاں وہی ہیں۔۔۔ جی این این نے بھی دوسرے میڈیا ہاؤ سسز کی روایات کو برقرار رکھتے ہیں 50 لوگوں کی لسٹ تیار کرلی ہے اورجمعہ پانچ جولائی کو لاہور ہیڈ آفس پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ سے 8سے 10 لوگوں کا روزگار چھین لیاہے ۔نکالے جانے والوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کوکسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا بس یہ کہا گیا ہے کہ کل سے آفس آنے کی ضرورت نہیں اور اس ماہ کی تنخواہ آپ کے اگلے ماہ ادا کر دی جائے گی یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جی این این ایچ آر میڈیا و رکرز ہائر کرتے ہوئے کسی قسم کا اپوائنٹ منٹ لیٹر جاری نہیں کرتا اور نا ہی نکالتے ہوئے نوٹس دیتے ہیں بس ایک لمحے میں کسی بھی ورکر کو بے روزگار کر دیتے ہیں جس کی مثالیں گنی نہیں جا سکتی پھر چاہے وہ ایک ورکر ہو یا ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کسی قسم کی تحقیقات نہیں کی جاتیں۔
کچھ لوگوں کو تو نکالنے کی وجہ بھی نہیں بتائی گئی اور اگر کسی نے موجودہ ایم ڈی سے ملنے کی گزارش کی تو وہ بھی رد کر دی گئی ۔ایم ڈی آفس میں موجود ہونے کے باوجود کسی سے نہیں ملے اور نہ ہی سب کو نکالنے کی وجہ بتائی گی کیونکہ اس میں بیشتر کم سیلزیز پر کام کررہے تھے اور لانچنگ ٹیم سے بھی پہلے جاگ ٹی وی کے لئے اپنے فرائض سرانجام دے چکے تھے اور جن پروگرامز کے لئے وہ کام کررہے تھے وہ بھی ابھی بند نہیں ہوئے تھے۔
پپو نے کچھ دن پہلے جو مخبری کی تھی وہ بالکل صحیح ثابت ہوئی ہے ڈائرریکٹر پروگرامنگ نے لسٹ میں جو لوگ شامل کئے ہیں وہ کبھی بھی ان کی گڈ بکس میں نہیں تھے کیونکہ وہ لانچنگ سے پہلے کی ٹیم تھی اور ا نتہائی کم معاوضے پر کام کررہے تھے یہ وہ تھے جو پہلے دن رات جاگ ٹی وی کئے لئے انتہائی کم ریسورسیز کے ساتھ کام کرتے رہے اور بعد میں جی این این کی لانچنگ میں بھی شامل تھے۔
پپو نے پتا لگایا ہے کہ پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ سے نکالے جانے والوں 5 سے 7 لوگوں میں ایک ایسوسی ایٹ پروڈیوسر ایسا تھا جو جاگ ٹی وی کے دور میں سارا سارا دن اور ساری ساری رات آفس میں ہو تا تھا کیونکہ جاگ ٹی وی کے دور میں انتہائی کم ریسورسیزمیں کام کرنا پڑتا تھا ٹھیک اسی طرح جو 3 این ایل ایز کو بے روزگار کیا گیا ان میں ایک این ایل ای ایسا بھی تھا جو جاگ ٹی لاہور میں اس وقت ہائر ہوا جب کوئی بھی این ایل ای 1 ماہ سے زیادہ کام نہیں کر رہا تھا اور کام کی زیادتی کی وجہ سے چھوڑ کرچلاجاتا ہے جس کی سیلزی آج بھی سب سے کم تھی اور تاروں سے کریں بات ایڈٹ کررہا تھا یہ وہ این ایل ای تھا جس کا پروگرام” گائے گی دنیا گیت میرے “ریٹنگ میں دوسرے نمبر پر تب آیا جب جی این این کا کوئی پروگرام ریٹنگ میں شامل نہیں تھااور ایک وہ این ایل ای نکالا گیا جو آن ائیر پروگرام جوک در جوک کے لئے خاص طور پر ہائر کیا گیا تھا۔وہ این ایل ایز بچا لئے گئے جو کچھ ماہ پہلےڈائریکٹر پروگرامنگ نے خود ہائر کئے تھے۔
میڈیا پہلے ہی بہران کا شکار ہے اس دور میں جو لوگ بے روزگار کئے جارہے ہیں ان کے لئے کیا ایک ماہ کی تنخواہ کافی ہو گی ؟کیا نکالے جانے والوں کو ایک ماہ میں دوبارہ نوکریاں مل جائیں گے ؟کیا ان کا قصور یہی تھا کہ وہ ڈائریکٹر پروگرمنگ کی ہائرنگ ٹیم کا حصہ نہیں تھے ؟کیا جو ڈائریکٹر پروگرامنگ نے ٹیم کچھ ماہ پہلے ہائر کی وہ زیادہ بہتر لوگ ہیں؟کیا نکالے جانے وہ لوگوں کی تنخواہیں بہت زیادہ تھی اور ڈائرریکٹرپروگرمنگ کی ہائرنگ کم معاوضے میں کی گئی یہ سب وہ سوالیہ نشان ہیں جن کی کسی نے بھی کوئی تحقیقات نہیں کرنی جیسے کہ آج تک سب میڈیا ہاؤسسز میں ہوتا رہا ہے اور ہوتا رہے گا۔۔(ٹیم عمران جونیئر)۔۔
( اس رپورٹ کے حوالے سے اگر جی این این انتظامیہ ، اس کا کوئی ترجمان، ڈائریکٹر پروگرامنگ اپنا کوئی موقف دینا چاہے تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے، علی عمران جونیئر)