ملک بھر کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی اٹھارہ سالہ جدوجہد اور 9 اپریل کو پی ایف یو جے و ایپنیک کی کفن پوش بھوک ہڑتال کے کال کے بعد آٹھواں ویج بورڈ تشکیل پایا تھا۔ اخباری مالکان ماضی کے سات ویج بورڈوں کی طرح 8ویں ویج بورڈ کی مخالفت اور اس کیخلاف سازشیں کر رہے تھے مگر معاشی جبر اور استحصال سے تنگ آکر اسلام آباد پہنچنے والے ہزاروں میڈیا ورکرز کے تیور دیکھ اس مرتبہ میڈیا مالکان نے خود عدالت جانے کی بجائے پرویز شوکت کا کندھا استعمال کرتے ہوے اس کے ذریعے رٹ پٹیشن دائر کرائی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیرمین ویج بورڈ کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ اس موقع پر صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ صحافیوں نے آگ اور خون کا دریا عبور کرکے آٹھویں ویج بورڈ کی تشکیل پر حکومت کو مجبور کیا تھا اگر اب ایک مرتبہ ویج بورڈ ختم ہو گیا تو پھر اے پی این ایس دوبارہ تشکیل نہیں ہونے دے گی۔ اس پر جیف جسٹس نے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی کہ ویج بورڈ کے اراکین کو ختم نہ کریں اور 6 ہفتوں کے اندر دوبارہ قانون کے مطابق آٹھویں ویج بورڈ کے چیرمین کا تقرر کریں۔(افضل بٹ، صدر پی ایف یو جے)۔۔
گھر کو لگ گئی آگ گھر کے چراغ سے
Facebook Comments