قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے پرنٹ میڈیا میں غیر اخلاقی اشتہارات کی اشاعت پر سزا میں اضافے کے مسودہ قانون کی منظوری دیدی ، غیر اخلاقی مواد کی اشاعت کے قانون 1963میں ترمیم منظور کر لی گئی ، محمد جمال الدین کے پرائیوٹ بل میں تجویز کیا گیا کہ غیر اخلاقی اشتہار کی اشاعت پر سزا چھ ماہ سے 3 سال کی جائے ، مقدمہ معمول کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چلے گا، بل کا پیمرا سے کوئی تعلق نہیں ، کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن جویریہ ظفر آہیر کی صدارت میں ہوا کمیٹی کی طرف سے 9 مئی کے پرتشدد واقعات اور افوج پاکستان کی تنصیبات پر حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی، اجلاس میں صحافیوں اور میڈیا پرسنز کے تحفظ، پریس، اخبارات، نیوز ایجنسیز اور کتب رجسٹریشن ترمیمی بل پربات چیت کی گئی، پیمرا حکام کی طرف سے کہا گیا کہ انکا ادارہ ایک ریگولیٹر ہے سنسر بورڈ نہیں ، پیمرا قوانین کی خلاف ورزی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ اور تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، قانونی کاروائی کیلئے پیمرا یا کوئی بھی شخص کو کونسل آف کمپلینٹس میں جا سکتا ہے۔
غیراخلاقی اشتہارات پر چھ ماہ قید،تین سال قید ہوگی۔۔
Facebook Comments