جیونیوز میں پیر سے لاکڈ ڈاؤن، کارکنان کا بڑا فیصلہ۔۔
جیو نیوز کے ملازمین جنہیں جنوری کی آدھی تنخواہ 10 اپریل کو ادا کی گئی تھی انہوں نے بڑا فیصلہ کرلیا۔۔جیو نیوز کے ملازمین نے پیر کی صبح سے جیو نیوز کے تمام دفاتر کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ بیوروز متفق ہیں، جیو نیوز کے ایگزیکٹو پروڈیوسز اور سینئر اینکرز نے بھی لاک ڈاؤن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے، ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ ساڑھے تین ماہ کی تنخواہ یکمشت ملے بغیر نہ کام کریں گے نہ ہی کسی کو کرنے دیں گے، جیو نیوز کے تمام دفاتر کی تالہ بندی کی جائے گی، کسی اینکر کو اسکرین پر نہیں آنے دیا جائے گا، کوئی بلیٹن نہیں ہوگا، کسی قسم کا کام نہیں ہوگا پپو کے مطابق کسی بھی قسم کے مذاکرات صرف اُسی صورت میں ہوں گے جب تنخواہوں کا تمام بیک لاگ ختم ہوگا
تنخواہوں سے محروم ملازمین میں ایم ڈی اظہر عباس سے لیکر ادارے کے ڈرائیورز، سوئپرز اور ٹی بوائے تک شامل ہیں جن غریبوں کی تنخواہ ہی بمشکل 14 سے 18 ہزار روپے ہے
مینجمنٹ کے کچھ لوگ جو وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ ملازمین کی ہڑتال اور لاک ڈاؤن کی حمایت تو کررہے ہیں لیکن ڈھکے چھپے لفظوں میں انہیں ڈرا دھمکا بھی رہے ہیں کہ نوکری جا سکتی ہے، میر شکیل نے بیک اپ تیار کیا ہوا ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن لاک ڈاؤن کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ میر شکیل اپنی دھمکیاں اپنے پاس رکھے، وہ ملازمین کا مقروض ہے اس لیے اسے ان لوگوں کی عزت اور قدر کرنی چاہیے جو ادارے کے مشکل دنوں میں ساتھ کھڑے رہے اور اب بھی جس رقم کا مطالبہ کررہے ہیں اس کے بدلے کام کرچکے ہیں۔۔۔پپو کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن پہلا اقدام ہے، جیو نیوز کے ملازمین نے ایک جامع حکمت عملی بنالی ہے جس میں کئی پلان طے کرلیے گئے ہیں پپو کے مطابق جیو نیوز کے ملازمین نے صرف لاک ڈاؤن پر ہی بس نہیں کرنا بلکہ قانون و انصاف کا در بھی کھٹکھٹانا ہے، اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت بھی چل رہی ہے، اور اگر قانونی کاروائی کی نوبت آتی ہے تو ملازمین جیو نیوز کے تمام ڈپارٹمنٹس اور ملنے والے اشتہارات کا فارنزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔۔
جیونیوزکے ہیڈآفس میں بھی ایسی ہی ایک میٹنگ ہوئی جسے ڈائریکٹر نیوز رانا جواد ٹیلی فون پر جوائن کیا، بورڈ روم میں اظہرعباس، زاہد حسین، شاہد شہزاد، فہیم صدیقی، یاسرجمال، ریحان احمد، انوار علی،اظہرحسین، نسیم حیدر، کامران عبدالمنان، منصور قریشی اور عاطف مجید اعوان بھی موجود تھے۔۔کراچی میں ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیاگیا کہ پیر تیرہ مئی کی صبح دس بجے سے لاک ڈاؤن کے اسلام آباد بیورو کے فیصلے کی بھرپور سپورٹ کی جائے گی۔ آؤٹ پٹ اور کراچی بیورو بھی کمیٹی کو جوائن کرنا چاہیئے، کمیٹی کے ارکان سب کو اعتماد میں لیں گے۔۔کمیٹی کے ارکان کو ہر طرح کے فیصلے کا مکمل اختیار ہوگا۔۔ کمیٹی کے کئے گئے فیصلوں کو سب تسلیم کریں گے۔۔فہیم صدیقی اور اظہر حسین اسلام آباد جائیں گےاور اس کمیٹی کا حصہ بنیں گے جو جیوانتظامیہ سے مذاکرات کرے گی۔۔اظہرعباس نے میٹنگ کے تمام فیصلوں کی حمایت کی۔ لاہور کے بیورو چیف رئیس انصاری نے بھی کمیٹی کے فیصلوں سے اتفاق کیا اور اسلام آباد جانے کیلئے تیار ہوگئے۔۔