پپو نے انکشاف کیا ہے کہ جیونیوز نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتیوں پر غور شروع کردیا ہے۔۔ پپو کے مطابق جیونیوز میں ایسے تمام ملازمین جن کی تنخواہیں پانچ لاکھ یا اس سے اوپر ہے ان کی تنخواہوں میں پہلے مرحلے میں بیس فیصد کٹوتی کی جائے گی، جو اس کٹوٹی کو تسلیم نہیں کرے گااسے فارغ کردیاجائے گا۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں کٹوتیوں کے اس سلسلے کو مزید پھیلایاجائے گا۔۔ پپو نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ پی بی اے مالکان نے عدالتی حکم پر سرکاری اشتہارات پر پابندی اور اشتہارات کی ادائیگیاں نہ ہونے کے باعث باہمی مشورے سے یہ فیصلہ کیا ہے تاکہ تنخواہوں میں کٹوتیوں پر صحافی احتجاج کریں اور حکومت کو نشانہ بنائیں۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ تنخواہوں میں کٹوتیوں کا یہ سلسلہ پی بی اے کے دیگر رکن چینلز تک بھی پھیلایاجائے گا۔۔۔ جس کے بعد میڈیا انڈسٹری میں ایک افراتفری پھیلنے کا امکان ہے۔۔ پپوکے مطابق اس سے پہلے پی بی اے کے رکن چینل مالکان میں سے کچھ نے اپنے اپنے اداروں میں چھانٹیوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جو اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے لیکن ورکرز کی نمائندہ صحافتی تنظیمیں اس تمام سازش سے بے خبر ستو پی کے سورہی ہیں۔۔ کیونکہ ہر ادارے نے صحافتی لیڈر پال رکھے ہیں جو ان کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کئی اداروں میں برطرفیوں کے باوجود کہیں سے آواز بلند ہوئی نہ کسی تنظیم نے ورکرز کے حق میں احتجاج کیا۔۔
جیو میں تنخواہوں میں کٹوتیوں پرغور
Facebook Comments