جیو نیوز میں انٹرنل آڈٹ، گھوسٹ ملازمین زد میں آئیں گے۔پپو کے مطابق نومبر کے شروع میں جیونیوز میں چہ مگوئیاں شروع ہوئیں کہ ادارے میں بڑی تعداد میں گھوسٹ ملازمین ہیں جو تنخواہیں اور مراعات تو لے رہے ہیں لیکن کام بالکل نہیں کررہے، اس پر ہائی لیول میٹنگ کے بعد انٹرنل آڈٹ کا فیصلہ کیا گیا اور تمام ملازمین سے ان کے تازہ ترین سی وی طلب کیے گئے، پپو کا کہنا ہے کہ کئی ملازمین جو بیس بائیس سال سے ادارے سے وابستہ ہیں انہوں نے اس عمل پر اعتراض بھی کیا لیکن ایچ آر کی ای میل اور افسران کے حکم پر انہیں سی وی دینا پڑا، پپو نے یہ بھی بتایا ہے کہ جیونیوز میں حاضری لگانے کیلئے نیا فیس آئی ڈی سسٹم انسٹال کیا جارہا ہے جس نے تجرباتی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے، یہ سسٹم بھی گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی میں مددگار ہوگا، پپو کا کہنا ہے کہ آٹھ سال سے بغیر انکریمنٹ ہر حال میں کام کرنے والے جیونیوز کے ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے کِہ ادارہ سہولتیں بڑھانے کے بجائے پابندیاں بڑھا رہا ہے، پپو کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ایک موسٹ سینئر نیوز اینکر کا سینئر نیوز پروڈیوسر سے غیرمعمولی جھگڑا بھی ہوچکا ہے جس کی تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ جیو میں بھی چار ماہ سے یکم کو آنے والی سیلری اس بار ابھی تک نہیں آئی۔۔انٹرنیٹ کی بندش کا رونا بھی اس لیے ہے کہ مالکان کے ڈالر کم ہورہے ہیں، سوشل میڈیا کی کمائی کم ہوئی ہے۔