noon league hukoomat mein geo faide mein raha

جیونیوزمیں ہڑتال کا تیسرا دن، کے یوجے کی حمایت۔۔

جیونیوز میں آج کام چھوڑ ہڑتال کا تیسرا دن ہے۔۔ تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف جیونیوزکے ملازمین نے بدھ کے روز سے روزانہ علامتی کام چھوڑ ہڑتال کررہے ہیں۔۔جس میں صبح آٹھ بجے سے ایک بجے دوپہر تک کوئی کام نہیں کرتے ۔۔کوئی خبر کوئی ٹکر فائل نہیں کیا جاتا اور کوئی فوٹیج بھی آن ائر کے لئے نہیں بھیجی جاتی۔۔ جمعرات کے روز بھی دوسرے دن ہڑتال میں   تمام بیوروز میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، ملتان، آؤٹ اسٹیشن رپورٹرز کی ڈیسک ( او ایس آر) اور اسپورٹس ڈیسک شامل رہی۔۔  پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔جیو میں ملازمین کی ہڑتال انتظامیہ کے لیے بڑا مسئلہ بن گئی، اسکرین پر سب کچھ نارمل دکھانے کے لیے دیگر چینلز سے ٹکرز اور خبریں اٹھا کر چلانا پڑ رہی ہیں اور اس میں کسی چینل کی خبر باونس ہونے پر جیو نیوز کو بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ورکرز کمیٹی کا ہڑتال کو صبح 8 سے 4 بجے تک لے جانے پر غورجاری ہے اور توقع ہے کہ ہفتے کے روز سے مارننگ شفٹ یعنی صبح آٹھ سے دوپہر چار بجے تک کوئی کام نہ کیا جائے۔۔دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس نے جیو ٹیلی ویژن میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی سنگین صورتحال اور انتظامیہ کے آمرانہ رویے کی شدید الفاظ میں سخت مذمت کی ہے اور جیو نیوز کی ورکرز کمیٹی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے  کے یو جے نے مطالبہ کیا ہے کہ جیو ٹی وی میں تمام ملازمین کی تمام تنخواہیں فوری طور پر ادا کی جائیں کے یو جے کے صدر اشرف خان، جنرل سیکریٹری احمد خان ملک سمیت مجلس عاملہ کے تمام ارکان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نمبر ون ہونے کا دعوی کرنے والے چینل جیو نیوز  میں کئی کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور اس پر انتظامیہ کا رویہ انتہائی افسوسناک ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس ورکرز کمیٹی سے رابطے میں ہے اور ان کی کال پر جیو نیوز میں کام چھوڑ ہڑتال کی بھی بھرپور حمایت کرتی ہے اور کمیٹی کی مشاورت سے جلد جنگ بلڈنگ کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کرے گی بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا مالکان کے رویوں کی وجہ سے میڈیا ورکرز کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے تنخواہیں نہ ملنے پر کئی میڈیا ورکرز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرچکے ہیں اور باقی کے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے اس ساری صورتحال میں حکومت کا رویہ بھی حیران کن ہے جو میڈیا ورکرز کو مرتے تو دیکھ رہی ہے لیکن میڈیا مالکان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے بیان میں پیمرا سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیو نیوز، نیوز ون کیپیٹل ٹی وی اور نوائے وقت سمیت ایسے تمام میڈیا ہاؤسز کیخلاف ایکشن لیں  جو اپنے ملازمین کو وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کررہے۔۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں