رمضان شروع ہوچکا ہے مگر جیو کی انتظامیہ نے اس دفعہ فرعونیت کا روپ دھار لیا ہے شروعات سے ہی جیو کی جانب سے اپنے اسکیلیٹن اسٹاف کے لیے پورے مہینہ سحر و افطار کا انتظام کیا جاتا تھا اس بار رمضان سے پہلے چوبیس فروری کو انتظامیہ کی طرف سے ایک ای میل اپنے ملازمین میں سرکولیٹ کی گئی کہ اس دفعہ باکسسز کے بجاۓ پیسے ہر ملازم کے اکاونٹ میں ٹرانسفر کردیے جائیں گے کیونکہ ہائر اسٹاف اور ایڈمن ڈپارٹمنٹ میں مالی بدعنوانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں لیکن چار سحریاں اور تین افطار گزر چکے ہیں مگر اب تک ایک روپیہ بھی ملازمین کے اکاونٹ میں ٹرانسفر نہیں ہوا ۔۔اور نہ ہی تنخواہ کا کچھ پتا ہے۔۔پپو کے مطابق مظلوم اسٹاف صرف پانی اور کھجور پر گزاراہ کررہے ہیں۔کیونکہ نچلے اسٹاف کی تنخواہ بتیس تینتیس ہزار ہے اب نا تنخواہ موجود ہے اور نا افطار الاونس غریب کیسے گزاراہ کررہے ہیں۔جیوانتظامیہ کم سے کم اپنے ملازمین سے کیا گیا وعدہ تو پورا کرے۔۔ ورنہ اگلی بار جیوانتظامیہ کی بات پر کون اعتبار کرے گا؟؟