geo jang group sahafion or media workers ka istehsaal band karay

جیو وجنگ گروپ  صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا استحصال بند کرے۔۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ جیو اور جنگ گروپ میڈیا ہاؤس میں کام کرنے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تنخواہیں بروقت ادا کی جائیں جبکہ ملنے والے اشتہارات اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا جائے۔دستورِ گروپ کے چیئرمین ناصر محمود سینئر ڈپٹی چیئرمین زبیر ابراہیم ڈپٹی چیئرمین طارق اسلم محمد عارف خان اور ممبرز سینٹرل ایگزیکٹو کونسل جیو اور جنگ گروپ میڈیا ہاؤس میں جاری صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے جاری پر امن احتجاج کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔دستور گروپ نے جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کے مالکان اور انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ وہ جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کے صحافیوں و میڈیا ورکرز کے اس پر امن احتجاج کو انکی کمزوری نہ سمجھیں اور جلد از جلد انکے مطالبات پورے کریں بصورت دیگر یہ پر امن احتجاج جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کے دفاتر سے نکل کر سڑکوں پر بھی آسکتا ہے۔دستور گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کے مالکان اور انتظامیہ خود اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ ان کا  میڈیا وہ واحد پاکستانی میڈیا ہے جو پاکستان سمیت  دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے اور بین الاقوامی معیار کا ہے ان کا الیکٹرانک میڈیا جیو نیوز اسپورٹس انٹرٹینمنٹ چینلز وغیرہ کی ریٹنگ سب سے زیادہ ہے جبکہ پرنٹ میڈیا  جنگ دی نیوز اخبار اخبار جہاں اور دیگر پبلیکشنز بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جاتی ہیں اس دعوے کی بنیاد پر جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کو تعداد میں سب سے زیادہ اور قیمت میں سب سے مہنگے اشتہارات ملتے ہیں اس کے باوجود ان کے میڈیا ہاؤس میں کام کرنے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا مسلسل معاشی استحصال ہو رہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔دستور گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی معیار کا دعویٰ کرنے والے ادارے  جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس میں صحافیوں و میڈیا ورکرز کے نہ صرف معاشی و مالی صورتحال بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے بلکہ کام کرنے کی جگہ(ورک پلیس) دفتر بھی بین الاقوامی  کے مطابق نہیں ہے جس کا وہ دعویٰ کرتے ہیں لہذا دستور گروپ بین الاقوامی معیار کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے  اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں جیو جنگ گروپ میڈیا ہاؤس کے دفاتر کا جائزہ لیں اور آڈٹ کریں تاکہ صحافی اور میڈیا ورکرز کو صحت مند اور  بین الاقوامی معیار کی ورک پلیس کو یقینی بنائیں جہاں وہ سکون سے اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں