jang geo ke numainde ke walid ko loot lia gya

جیوانتظامیہ نے ایکشن کمیٹی کو ہری جھنڈی دکھادی۔۔

جیونیوز انتظامیہ نے تنخواہوں میں اضافےکے لئے احتجاج کرنے والے ملازمین کی نمائندوں ورکرز ایکشن کمیٹی کو ہری جھنڈی دکھا دی۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ہفتے کے روز بڑے صاحب خاص طور سے ورکرز ایکشن کمیٹی سے میٹنگ کے لئے دبئی سے کراچی تشریف لائے تھے، اس میٹنگ میں انہوں نے صاف کہہ دیا کہ  ادارے کے مالی حالات اچھے نہیں ہیں اور تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں ہے جیو نیوز اس وقت بھی خسارے میں ہے اور اسے جنگ اور انٹرٹینمنٹ کے اربوں روپے کے قرضے واپس کرنا ہیں جبکہ جنگ اخبار جو کہ ان کی پہلی محبت ہے اسے ڈوبنے سے بچانا ہے۔پپو کے مطابق پیر کے روز بھی کچھ ایسا ہی معاملہ رہا، اس وقت تک بڑے صاحب واپس دبئی جاچکے تھے، چنانچہ ورکرز ایکشن کمیٹی نے انتظامیہ سے ہونے والے مذاکرات کی پوری کارروائی اپنے ورکرز کے سامنے رکھ دی اس کے بعد ورکرز سے رائے لی گئی تو تمام ورکرز نے کہا کہ وہ ہر طرح کے احتجاج کیلئے تیار ہیں، کسی بھی طرح انکریمنٹ لگنا چاہیے۔ ورکرز ایکشن کمیٹی نے ملک بھر کے بیورودفاتر میں درج ذیل میسیج اپنے ورکرز کو سنایا۔۔(متن میں سے مذاکرات کرنے والوں کے نام حذف کئے گئے ہیں  تاکہ پرائیویسی برقرار رہے۔ عمران جونیئر ڈاٹ کام)۔۔ڈیئر جیو فیملی ممبرز،السلام و علیکم،آج آپ لوگوں کو یہاں جمع کرنے کا مقصد آپ لوگوں کے نمائندوں اور مالکان کے درمیان ہوئے مذاکرات سے آگاہ کرنا ہے کیونکہ ہم آپ لوگوں سے ایک مینڈیٹ لے کر مذاکرات کیلئے گئے تھے اس لئے یہ ضروری تھا کہ آپ لوگوں کو تمام صورتحال سے آگاہ رکھا جائے اور آپ سے آئندہ کیلئے رائے اور تجاویز لی جائیں۔۔دوستوں اور ساتھیوں۔۔یہ آپ لوگوں کا ساتھ اور یہاں ہونے والے ریفرنڈم کا ہی نتیجہ ہے جس کی بنیاد پر ہم نے احتجاج کی حکمت عملی ترتیب دی اور ہم نے احتجاج شروع ہی کیا تھا کہ انتظامیہ نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ۔ ہم سے ایک ہفتے کا وقت مانگا گیا تھا لیکن پھر ہفتے کی شام 5 بجے مذاکرات کے لیے ملاقات کا طے پایا یہ ملاقات جنگ بلڈنگ میں سیکنڈ فلور پر ہوئی جس میں۔۔۔۔۔۔ موجود تھے۔دوستوں یہ میٹنگ ساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہی جس کے دوران ہم اپنے مطالبات پر ڈٹے رہے جبکہ ۔۔۔۔ صاحب اور ان کی ٹیم نے ادارے کے حالات پر نہایت ہی تفصیل سے روشنی ڈالی۔ آپ ہمارے مطالبات سے واقف ہیں کہ ہم اپنی تنخواہوں میں ڈیڑھ سو فیصد اضافہ، تنخواہوں کی ہر ماہ کی پہلی تاریخ پر ادائیگی اور ادارے میں پراویڈنٹ فنڈ اورگریجویٹی چاہتے ہیں ہمارے ان مطالبات کے جواب میں انتظامیہ کا گیارہ بجے تک موقف یہی تھا کہ ادارے کے مالی حالات اچھے نہیں ہیں اور تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں ہے جیو نیوز اس وقت بھی خسارے میں ہے اور اسے جنگ اور انٹرٹینمنٹ کے اربوں روپے کے قرضے واپس کرنا ہیں جبکہ جنگ اخبار جو کہ ان کی پہلی محبت ہے اسے ڈوبنے سے بچانا ہے۔دوستوں اور ساتھیوں۔۔باتیں تو بہت ہوئیں اور آپ کے نمائندوں اور انتطامیہ نے نہایت تحمل سے ایک دوسرے کو سنا اور برداشت بھی کیا لیکن ہم اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھے اور نہ آج ہیں کہ جیو نیوز آج بھی نقصان میں ہے ہم نے ادارے سے ہی حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر انہیں بتایا کہ جیو نیوز کی سال 2022 کی اوسط آمدنی 38 کروڑ روپے رہی ہے جس میں سے اخراجات نکال بھی دیئے جائیں تو بھی ادارے کے پاس اتنا بچتا ہے کہ ہماری تنخواہوں میں ہمارے مطالبے کے مطابق اضافہ کیا جاسکتا ہے انتظامیہ کو ہمارے اعداد و شمار پر اعتراضات تھے وہ آمدنی کی فیگرز پر تو ہمارے ساتھ کسی حد تک متفق تھے لیکن اخراجات ان کے نزدیک بہت زیادہ ہیں ہم نے انہیں یاد دلایا کہ ماہ دسمبر میں جیو کی تاریخ کی ریکارڈ ریکوری ہوئی ہے مارکیٹنگ میں کیک کاٹے گئے ہیں بنکوں سے لیے گئے قرضے ختم ہوچکے ہیں اور راوی چین ہی چین لکھ رہا ہے لیکن وہ ہماری بات ماننے کے لیے تیار نہیں تھے۔دوستوں اور ساتھیوں،میٹنگ کے آخری آدھے گھنٹے میں انتظامیہ نے ہمارے مطالبات پر صرف اس حد تک آمادگی بھری کہ وہ کچھ کریں گے لیکن یہ “کچھ ” کب تک ہوگا اس پر ایک بار پر پھر ڈیڈ لاک آگیا بظاہر یہ کہا گیا ہے کہ۔۔۔ صاحب مارکیٹ کا سروے اور مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کرکے جیو نیوز کے اشتہارات کے نئے ریٹس مقرر کریں گے اور ان ریٹس کی بنیاد پر بڑھنے والے ریونیو سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا یہ ایک ایسا “لالی پاپ” ہے جسے ہم قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہم نے طویل مذاکرات کے بعد اپنی میٹنگ میں یہ طے کیا کہ ہم تمام صورتحال آپ کے سامنے رکھیں۔ ہم نے اپنے احتجاج کو کال آف نہیں کیا ہے ہمارا احتجاج جاری ہے اور انشااللہ جاری رہے گا لیکن اس کے لے ہمیں ایک دفعہ پھر آپ کا ساتھ چاہیے اور احتجاج کی حکمت عملی کو نئے سرے سے ترتیب دینے کے لیے آپ کی تجاویز بھی درکار ہیں۔

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں