jang geo ke numainde ke walid ko loot lia gya

جیوپر حملہ، چینلز کی اکثریت لاتعلق  رہی۔۔

جیو نیوز کے دفتر پر آئی آئی چند ریگر روڈ پر مظاہرین کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے جس پر پاکستان کے اکثر ٹی وی چینلز نے خاموشی اختیار کیے رکھی تاہم اے آر وائی نیوز اس معاملے کی لائیو کوریج کرتا رہا۔آئی آئی چند ریگر روڈ پر سندھی قوم   پرست جماعت کے کارکنوں کی جانب سے جنگ، جیو کے مرکزی دفتر پر حملہ کیا گیا  جس پراکثر میڈیا چینلز نے ٹکرز بھی نہیں چلائے لیکن حیران کن طور پر اے آر وائی نیوز نہ صرف اس معاملے کی لائیو کوریج کرتا رہا بلکہ مذمتی بیانات بھی چلاتا رہا ہے۔یہاں یہ بھی واضح رہے کہ جیو اور اے آر وائی کو پاکستان میں دو انتہائیں سمجھا جاتا ہے، دونوں چینلز ایک دوسرے کی ڈٹ کر مخالفت کرتے ہیں۔ماضی میں تو دونوں چینلز ایک دوسرے کے خلاف باضابطہ مہمات بھی چلاتے رہے ہیں جبکہ قانونی لڑائیاں بھی لڑتے رہے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے جیو نے لندن میں اے آر وائی کے خلاف ایک مقدمہ بھی جیتا تھا تاہم اب اے آر وائی پر جیو کے حق میں  آواز اٹھائے جانے کو میڈیا کے حلقوں میں پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

ماہرہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں