پی ایف یوجے کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل راناعظیم نے اعجاز الحق کی جانب سے صحافیوں کے بارے میں دیئے گئے بیان کو حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہ صرف حقائق سے بے خبر ہیں بلکہ اپنے والد جنرل ریٹائرڈ ضیاالحق کے دفاع کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ صحافیوں کو ضیاالحق نے آزادی صحافت کی آواز بلند کرنے پر کوڑوں کی سزا دی تھی، کوڑے کھانے والا کوئی صحافی انڈین سفارتخانے سے شراب لیتا ہوا گرفتار نہیں ہوا تھا، پی ایف یوجے لیڈر شپ نے یہ بات اعجاز الحق کے گزشتہ روز ایک ٹی وی انٹرویو کے جواب میں کہی، انہوں نے کہا کہ اعجاز الحق بے شرمی سے اپنے والد کا دفاع کرنے میں حقائق سے نظریں چررہے ہیں،جنرل ضیا کے دورآمریت میں نہ صرف جمہوریت کا گلا دبایاگیا بلکہ اس دور میں ھق اور سچ کی آواز دبانےکے لئے اخبارات اور صحافیوں پر سخت پابندیاں لگائی گئیں، اخبارات پر بندش، سنسرشپ کے خلاف اور آزادی صحافت کا نعرہ لگانے والے ہمارے سینئر صحافیوں کو کوڑے مارے گئے، ضیاالحق کے دور میں ہی اقربا پروری اور دہشت گردی کو فروغ ملا۔ جی ایم جمالی اور رانا عظیم نے کہا کہ ہم اعجاز الحق کے اس بیان کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اعجاز الحق اپنے ٹی وی انٹرویو میں دیئے گئے بیان پر معذرت کریں، واضح رہے کہ اعجاز الحق نے ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ ضیاالحق کے دور میں جن صحافیوں کو کوڑے مارے گئے وہ انڈین سفارتخانے سے پیسے اور شراب لیتے ہوئے گرفتار کئے گئے تھے۔
جنرل ضیا نے بدترین سنسرشپ کی، پی ایف یوجے۔۔
Facebook Comments