سندھ ہائی کورٹ میں میرپور ماتھیلو کے صحافی نصراللہ گڈانی کے قتل کیس میں ملزمان کے نام ایف آئی آر سے خارج کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے ملزمان کے نام خارج کرنے کے فیصلے کو معطل کرنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 18 مارچ تک ملتوی کر دی۔ جبکہ دوبارہ ملزمان کونوٹس بھی جاری کردیئے۔۔سماعت کے دوران ملزم ایم این اے خالد احمد لنڈ، اس کے بیٹے شہباز لنڈ، نور محمد لنڈ اور برکت لنڈ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ملزمان کے پیش نہ ہونے عدالت نےبرہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہید بینظیر آباد کے تفتیشی افسر انسپکٹر محمد اقبال کو حکم دیا کہ وہ خالد لنڈ اور دیگر ملزمان کو ٹی سی ایس کے ذریعے اور بالمشافہ نوٹس وصول کروائے۔درخواست گزار کے وکیل، صلاح الدین پنہور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایم این اے خالد لنڈ نے اپنی بااثر حیثیت اور تعلقات استعمال کرتے ہوئے کیس کی تفتیش پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ وکیل نے کہا کہ سابق تفتیشی افسر ڈی ایس پی سراج لاشاری نے شہباز لنڈ اور نور محمد لنڈ کے نام کیس میں شامل کیے تھے، جبکہ مدعی کی درخواست پر اے ٹی سی گھوٹکی کی عدالت نے ایم این اے خالد لنڈ کا نام بھی کیس میں شامل کیا تھا۔یاد رہے کہ 21 مئی 2024 کو میرپور ماتھیلو میں صحافی نصراللہ گڈانی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا، جس کے بعد وہ کراچی کے اسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔ کیس میں ایک ملزم اصغر لنڈ گرفتار ہے، عبداللہ لنڈ ضمانت پر رہا ہے، جبکہ ایک ملزم برکت لنڈ مفرور ہے۔