freelancing journalist ke tarbiyati workshop ka ineqad

فری لانس جرنلٹس کے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی نے کہا ہے کہ یہ دور فری لانس جرنلسٹس اور ڈیجیٹل میڈیا کا ہے۔لیکن وہ بے ترتیب ہونے کی وجہ سے اپنی حیثیت منوانے میں ناکام ہیں۔پی ایف یوجے فری لانس جرنلسٹس کو متحد اور تربیت دے کر پروفیشنل صحافیوں کی صف میں لانا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے پہلے مرحلے میں کراچی سمیت سندھ کے فری لانس جرنلسٹس کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔وہ کراچی میں  پی ایف یو جے کے زیر اھتمام فری لانس جرنلسٹس کے تربیتی ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کےرہنما حسن عباس نے کہا کہ اداروں میں کام کرنے والے صحافی مالکان اور ادارے کی پالیسی کے دباو میں ہوتے ہیں وہ آزادانہ صحافت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں لیکن فری لانس جرنلسٹس کو آزادانہ ماحولياتی میں کام کرنے کا موقع ملتا ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد اور جنرل سیکریٹری عاجز جمالی نے اپنے تجربات کی روشنی میں شرکاء کو بتایا کہ آج کا دور صحافت کے لیے آسان ہوگیا ہے اب ہر شخص اپنی مرضی سے صحافت کے شعبے میں کام کرسکتاہے لیکن صحافت کے اصولوں کومد نظر رکھنا ہوگا۔ پی ایف یو جے سندھ چیپٹر کے صدر سعید جان بلوچ نے کہا کہ فری لانس جرنلسٹس کو یکجا کرکے ہم اپنی طاقت میں اضافہ کرسکتے ہیں اور فری لانس جرنلسٹس متحد ہو کر نہ صرف اپنے مسائل  حل کرسکتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کے مدد گارڈ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ پروگرام کوآرڈینٹر پی ایف یو جے کی نائب صدر شہر بانو نے کہا کہ فری لانس جرنلسٹس کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کی تربیت کے لیے ورکشاپ سیمینار کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سینئر  صحافی آفتاب اقبال نے وڈیو لنک پر اور ایاز خان اور عون محمد سلیم عباسی نے شرکاء کو لائیو ٹریننگ أور اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔ آخر میں پی ایف یو جے کے رہنما شاہد غزالی نے مہمانوں شرکاء اور ٹرینر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ فری لانس جرنلسٹس اس پروگرام سے مستفید ہوکر اپنی حقیقی ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے ادا کریں گے۔

ارشدشریف تصاویر لیک، پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں