کراچی کی مقامی عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محترمہ رباب فاطمہ نےنامعلوم کےخلاف درج فائرنگ کیس میں ڈاکٹرجعفر حسین جعفری ایڈوکیٹ کے مؤکل سیینیئرصحافی سید محمد اسلم شاہ کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی۔تفصیلات کےمطابق مسمی صدام علی ولد جاویداخترسکنہ بسم اللہ ٹیریس گلشن اقبال کی مدعیت میں مومن آبادتھانےمیں زیردفعہ 324 مقدمہ درج کیا گیاجس میں مدعی نے دعوٰی کیاکہ وہ 13اگست 2024 ء وائس چانسلر داؤدانجینیئرنگ یونیورسٹی ڈاکٹر ثمرین، رجسٹرار عبدالوحید بھٹو رجسٹرار،کنٹرولر امتحانات سید آصف علی شاہ،،پروفیسر ڈاکٹر راشد مصطفٰی کورائ،وسیم ۔معہ اسٹاف ہمراہ سیکورٹی گارڈ شاہ زیب کےمجوزہ تقریب جشن آزادی واقع گورمنٹ گرلزکالج11- E اورنگی ٹاؤن مومن آباد کےانتظامات کا معائنہ کرکے واپسی پر ڈاکٹرثمرین کے گاڑی فورچون نمبریBS-2002 برنگ سفید میں بیٹھتے ہوئےنامعلوم شخص نےاچانک سامنے آکر فائرنگ کردی تاہم سیکوریٹی گارڈ شہباز کی جابی فائرنگ سے ملزم موقع سے فرار ہونے میں میں کامیاب ہوگیا جس کا حلیہ کالی پینٹ قمیص اور کیپ لگائےتھا ،بعد ازاں پولیس انسپیکٹر اورنگ زیب سومرونےبذریعہ نوٹس واٹس اپ تھانے طلبی کی فوری ہدایت کی جس پر سینیئر صحافی اسلم شاہ نے ایف آئ آر طلب کی لیکن متعلقہ پولیس آفیسر نے ٹال مٹول کی جس پر انکے وکیل ڈاکٹر جعفر حسین جعفر نے عدالت کو بتایاکہ انکے مؤکل کی گرفتاری کا خدشہ ہے لہذااس کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرکے تحفظ فراہم کیاجائے۔