پاکستان میں سوشل میڈیا فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور باقی پلیٹ فارم پر سیفٹی فائر وال کا دوسرا اور آخری کامیاب تجربہ گزشتہ رات گئے مکمل کر لیا گیا۔اس حوالے سے وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام خاموش ہیں اور ان کی طرف سے اس حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی جا رہی۔ جیو نیوز کے مطابق وزارت آئی ٹی کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی اے سے متعلقہ معاملہ ہے مگر پی ٹی اے کے سینئر حکام نے رابطہ کرنے پر کسی قسم کا جواب نہیں دیا۔دوسری طرف پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز مسلسل خلل کا شکار ہیں، راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موبائل ایپس آئے روز متاثر ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، یہاں تک کہ ڈاؤن لوڈنگ سپیڈ بھی انتہائی سست روی کا شکار ہوگئی ہے۔پاکستان میں انٹرنیٹ چل تو رہا ہے مگر اس کی اسپیڈ مسلسل کم ہے، خصوصاً ڈیٹا پر انٹرنیٹ سروسز خلل کا شکار ہیں۔ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سست ہونے کی تکنیکی وجوہات ہیں، سائبر امور کے ماہرین کہتے ہیں کہ کیبل کی کوالٹی، ڈیجیٹل ٹریفک بڑھنا اور موسمیاتی تبدیلیاں انٹرنیٹ سروس کو متاثر کرتی ہیں۔بعض ذرائع کاکہنا ہے کہ سیفٹی فائر وال کے دوسرے کامیاب تجربے کے بعد تمام سوشل میڈیا معمول کے مطابق چلیں گے اور سسٹم بحال کر دیا جائےگا۔شہریوں کا حکومت سے مطالبہ ہےکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بندکرنے کی بجائے شہری آزادی کو اہمیت دی جائے کیونکہ اس سے نہ صرف رابطوں میں شدید دشواری کاسامنا ہے بلکہ انٹرنیٹ بندش عالمی سطح پرحکومت کی بدنامی کابھی باعث ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن نے بار بار رابطے کے باوجود بھی انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کے حوالے سے کوئی مؤقف نہیں دیا۔