mutnazi film ke jaize ke liye kasoosi committee tashkeel

فلم زندگی تماشا پر پابندی،مخالف ریلیاں ملتوی۔۔

پنجاب فلم سنسر بورڈ کے بعد سندھ فلم سنسر بورڈ نے بھی فلم ’ زندگی تماشا‘ کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی لگادی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔نوٹی فکیشن میں ہدایات دی گئی ہیں کہ سرمد کھوسٹ سنسر بورڈ کے حتمی فیصلے تک فلم ریلیز نہیں کرسکتے، نوٹی فیکیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلم کو مختلف شکایت موصول ہونے کے بعد ریلیز کرنے سے روکا گیا ہے۔دوسری جانب فلم کی ریلیز رکوانے کے لیے تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے آج 22 جنوری کو ملک گیر ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے ’’زندگی تماشا‘‘ کی نمائش فی الفور روک دینے کے احکامات سامنے آنے پر 22 جنوری کی ریلیاں منسوخ کر دی گئیں۔تحریک لبیک یا رسول اللہ کے منتظمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ہماری طرف سے جو اعتراضات اور تحفظات تھے ان کے جامع تدارک اور حل کے سلسلے میں اعلیٰ ترین سطح کی بااختیار کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ جب تک یہ کمیٹی اپنا فیصلہ نہیں دے گی اُس وقت تک فلم زندگی تماشا کی نمائش نہیں ہوگی اس لیے بدھ کو داتا دربار تا پنجاب اسمبلی کی احتجاجی ریلی کو مؤخر کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سرمد کھوسٹ کی ہدایت کاری میں بننے والی  فلم ’’زندگی تماشا‘‘ کی کہانی ایک نعت خواں کے گرد گھومتی ہے جس سے ایک غلطی سرزد ہو جاتی اور اس غلطی کے باعث اس کی زندگی تماشا بن جاتی ہے۔فلم میں اداکار عارف حسن، سمعیہ ممتاز، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں جب کہ فلم زندگی تماشا 24 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز کی جانی تھی۔ دوسری طرف سندھ حکومت نے بھی فلم زندگی تماشہ کی نمائش پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔فلم پر پابندی سے متعلق خط سینما مالکان کو بھیجا گیا ہے۔ سندھ بورڈ آف فلم سنسر کے سیکریٹری مشتاق جتوئی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فلم کی نمائش امن وامان کی خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔دریں اثنا مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم ’’زندگی تماشہ‘‘ کے معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم ’’زندگی تماشہ‘‘ کا تنقیدی جائزہ لینے کے لیے فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پروڈیوسر کو فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں