تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے معروف پاکستانی فلم ساز سرمد کھوسٹ کی جانب سے بنائی جانے والی فلم ’’زندگی تماشا ‘‘ کے خلاف 22 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی اقدار اور علماء کیخلاف فلمیں(زندگی تماشا ) اور ڈرامے بنائے جا رہے ہیں جبکہ ناموسِ رسالتﷺ اور شعائرِ اسلام کی بات کرنےوالوں کو ہزاروں سال کی سزاسنائی جا رہی ہے،ایسےاقدامات کےخلاف 22 جنوری کو لاہور سمیت پورےملک میں احتجاج کیا جائے گا ۔تفصیلات کےمطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ شیئر ہونے والی ویڈیو تقریر میں علامہ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ ظلم کیخلاف اٹھنے میں جتنی دیر کروگے اتنا نقصان زیادہ ہوگا،ملک میں اسلامی اقدار کیخلاف فلمیں(زندگی تماشہ) اور ڈرامے بنائے جا رہے ہیں،24جنوری کو ’’زندگی تماشا ‘‘ نامی فلم ریلیز کی جا رہی ہےجس میں اسلام ،علماء اور نعت خوانوں کے خلاف ایسی کوئی بات نہیں ہے جو اِنہوں نےچھوڑی ہو ،جبکہ چار اورفلمیں ایسی ہیں جو بنائی جا رہی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہم نےتو کبھی تقوے کےدعوی ہی نہیں کئے لیکن ’’ فلم زندگی تماشا‘‘میں علماء کی تذلیل کی گئی ہےلہذا ناموسِ رسالتﷺ اور شعائرِ اسلام کی توہین پر مبنی فلم “زندگی تماشہ” کی نمائش نہ روکنے کے خلاف اورتحریک لبیک کے کارکنوں کودی جانے والی سزاؤں کے خلاف لاہور داتادربارسمیت ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا ۔اُنہوں نےکہا کہ ذمہ دار حکومتی اداروں کو شعائرِ اسلام کی توہین پرمبنی فلم’’ زندگی تماشہ‘‘ کو ساڑھے تین ماہ سے بار بار توجہ دلانے کے باوجود نہ روکنے کے خلاف ہونےوالےاحتجاج میں شہری بھرپور شرکت کریں۔واضح رہے کہ پاکستانی فلم ساز سرمد سلطان کھوسٹ کی بنائی جانے والی فلم ’’زندگی تماشا‘‘24جنوری کوریلیز کی جا رہی ہے جبکہ اس فلم کی ریلیزسےقبل ہی سرمد کھوسٹ نے 3 روز قبل صدر مملکت، وزیر اعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کو ایک کھلا خط لکھا تھا جس میں فلم کی ریلیزپر اپنی زندگی کو لاحق خطرات کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
فلم کے خلاف تحریک لبیک کا ملک گیر احتجاج کا اعلان۔۔
Facebook Comments