کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ و دیگر کے خلاف جعلی ڈگری اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ جعلی ڈگری کیس کی سماعت میں عدالت نے ایف آئی اے کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سے منسٹری آف لاء کا نوٹیفکیشن طلب کرلیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ و دیگر کیخلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران ملزم شعیب شیخ اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔شعیب شیخ نے ایف آئی اے اسپیشل پبلک پراسیکوٹرپر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کون ہیں یہ؟ جس پر ایف آئی اے پراسکیوٹر نے شعیب شیخ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ چپ ہو کرکھڑے ہوں ، ملزم وکلاء کی جگہ پر کیسے کھڑا ہے؟ جس پر عدالت نے ملزم شعیب شیخ کو دوسری طرف کھڑے ہونے کی ہدایت کردی۔ شعیب شیخ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر کی خدمات حاصل نہیں کرسکتی۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں۔ ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ میرے پاس بھی تمام دستاویزات موجود ہیں۔ شعیب شیخ کے وکیل نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ ہماری درخواست منظور کرکے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو پیروی سے روکا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس 6؍ ہفتوں میں کیس نمٹانے کے سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے کےاسپیشل پبلک پراسیکیوٹر سے منسٹری آف لاء کا نوٹیفکیشن طلب کرلیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو مفرور ملزمان سے متعلق بتایا کہ جائیداد سے متعلق تفصیلات کیلئے متعلقہ اداروں کو لکھ دیا گیا ہے۔ عدالت نے شعیب شیخ اوردیگر کیخلاف بدنام زمانہ جعلی ڈگری کیس کی سماعت 20؍ نومبر تک ملتوی کردی۔ جبکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی دوسری عدالت میں ایگزیکٹ کےسی ای او شعیب شیخ و دیگر کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم شعیب شیخ کےشریک دیگر دو ملزمان جنید اور یونس عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے کے وکیل پر شعیب شیخ کا اعتراض
Facebook Comments