نجی ٹی وی کے پروگرام میں جیسمین منظور نے وزیر اعظم عمران خان سے صحافیوں کی ملاقات پر تبصرہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی شخصیت میں وزیراعظم بننے کے بعد بہت صبر آگیا ہے ، وہ پہلے والے وزرائے اعظم سے بالکل مختلف ہیں کیونکہ نواز شریف سے ایک ہی ملاقات ہوپائی جس کے بعد وزیر اعظم ہاﺅس کے دروازے مجھ پر بند کردیے گئے اور دوبارہ نہیں کھلے، اس ملاقات میں لمبی میز پر شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر لوگ بھی موجود تھے جبکہ عمران خان کے ساتھ اس طرح لوگ سروں پر نہیں کھڑے ہوئے تھے۔جیسمین منظور نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک سیاسی جماعت کی جانب سے دھمکیاں مل رہی تھیں ۔ ’ان دنوں کراچی میں اتنی لاشیں گر رہی تھیں اور میں تو رہتی ہی کراچی میں ہوں، میں نے وزیراعظم نواز شریف سے اس بارے میں بات کی اور رونے لگی جس پر طلعت حسین اور کاشف عباسی اٹھ کر میرے پاس آئے اور مجھے دلاسہ دیا، وزیر اعظم نے کہا میں آپ کیلئے دعا کروں گا‘۔اینکر پرسن نے مزید کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد عمران خان میں صبر آگیا ہے سب لوگوں نے ان سے انتہائی سخت سوالات کیے لیکن وہ تحمل سے سنتے رہے اور ایک ایک سوال کا تحمل کے ساتھ جواب دیا۔۔واضح رہے کہ جیسمین منظور نے نواز شریف سے جس ملاقات کا ذکر کیا ہے وہ 23 جولائی 2013 کو ہوئی تھی جس میں اینکر پرسنز اور ایڈیٹرز سمیت 90 سینئر صحافی موجود تھے۔
خاتون اینکر کے نوازشریف سے شکوے۔۔۔
Facebook Comments