ہندو کمیونٹی سے متعلق غیر اخلاقی بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔جیو نیوز سے گفتگو میں فیاض الحسن چوہان نے استعفیٰ دینے کی تصدیق کی اور کہا کہ میری وزارت عمران خان کی امانت تھی ،اگر پارٹی کو میری وجہ سے مشکل کا سامنا ہے،اس لئے استعفیٰ دے دیا۔ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے وزیراطلاعات پنجاب کو طلب کیا اور انہیں غیر ذمہ دارانہ بیان پر استعفیٰ دینے کی ہدایت کی ۔ذرائع کا کہناہےکہ فیاض چوہان کے اس سے قبل بھی صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملات اور متنازع بیانات سامنے آئے جس پر انہیں معافی مانگنی پڑی جبکہ تازہ بیان پر انہیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی فیاض الحسن چوہان کے بیان کا نوٹس لیا اور ان کے خلاف وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو فوری ایکشن لینے کا حکم دیا تھا۔۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام میں اقلیتوں کے بارے اسے ریمارکس کی گنجائش نہیں، پاکستان کا آئین بھی اقلیتوں کو مساوی حقوق دیتا ہے۔گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کے دوران فیاض الحسن چوہان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس دوران انہوں نے ہندو برادری کے متعلق غیر اخلاقی ریمارکس بھی دیے تھے۔بعدازاں انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مخاطب نریندر مودی، بھارتی افواج اور بھارتی میڈیا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اُن کا مخاطب قطعی طور پر پاکستانی ہندو کمیونٹی نہیں تھی، جو بھی وطن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کو منہ توڑ جواب دوں گا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صمصام بخاری کو پنجاب کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا،وہ آج وزیر اطلاعات پنجاب کا حلف اٹھائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے صمصام بخاری سے ملاقات کے بعد انہیں صوبے کا وزیراطلاعات بنانے کی منظوری دے دی،ان کی حلف برداری کی تقریب آج ہوگی۔
فیاض چوہان کی چھٹی،صمصام بخاری آج حلف لیں گے۔۔
Facebook Comments