media malikaan or bikao media persons

فواد چودھری کی صحافی برادری کو پیشکش

تحریر: جاوید صدیقی۔۔

گزشتہ ماہ نجی چینل پر سینئر ترین جرنلسٹ کامران خان کے پروگرام کامران خان کیساتھ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری شریک ھوئے اور میڈیا ملازمین سمیت صحافی برادری کی معاشی قتل سے متاثرین’ روزگار کے تحفظ’ سالانہ انکریمنٹ اور دیگر مسائل کی جانب توجہ دلاتے ھوئے کامران خان کے توسط سے پاکستان بھر کے یوجیز اور کلب کے ممبران کیلئے موجودہ اور سابقہ وعدوں پر عمل کرنے کا یقین دلایا اور میڈیا پرسن اور صحافیوں کیساتھ چینلز مالکان کی جانب سے ڈاؤن سائزنگ کے عمل پر پیمرا سے جواب طلبی کی ھے کہ قانون اس مد میں کیا کہتا ھے۔ انھوں نے امید دلائی ھے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے میڈیا چینلز پر بڑے جرمانے اور احتساب کے دائرے میں لاکھڑا کریں گے۔ میڈیا پرسن اور صحافی ہی ٹی وی چینلز اور اشاعتی ادارے چلاتے ہیں ان کی انتھک محنت کا ہی ثمر مالکان حاصل کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا انڈسٹری بھی ملٹی نیشنل چینلز کی طرح مراعات و سہولیات بہم پہنچائی گی اور تنخواہوں کے معیار کو ایک خاص زاویہ کے تناسب میں منقسم کریں گی۔ میڈیا کے غیر متوازن تنخواہ سے بھی توازن میں بگاڑ پیدا ھوا ھے جو سراسر میڈیا مالکان کی ناقص پالیسی اور بد نیتی پر منحصر ھے۔۔۔۔ معزز قارئین!!

حالیہ دنوں میں سیکرٹری کراچی پریس کلب جناب رضون بھٹی صاحب نے کے پی سی ممبرز کے واٹس ایپ گروپ میں آٹھ مئی سنہ دو ہزار اکیس کو ایک نو سطر کی پوسٹ ڈالی حالانکہ یہ انتہائی اہم پوسٹ تھی جسے تفصیلاً ہونا چاہیئے تھا۔ جس میں یہ خوشخبری دی گئی کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے عہدیداروں سے زوم اپلیکیشن پر میٹنگ کی جس میں صحافیوں کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوئی حکومت کی جانب سے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے پر یقیں دہانی کرائی گئی۔ اجلاس میں کراچی پریس کلب کے دورے، ہاؤسنگ اسکیم، لیز کے مسائل اور انڈومنٹ فنڈ سمیت دیگر مسائل پر بات چیت بھی ہوئی تاہم انہوں نے کلبز سے کہا ہے کہ وہ تجاویز دیں۔ یاد رہے گاہے بگاہے کلب یوجیز اور صحافیوں کی فلاح و بقا کیلئے کلب کے کئی سینئر و جونیئر جرنلسٹ اپنی آراء’ مشورے اور تجاویز سے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔۔۔معزز قارئین!! حکومت کی جانب سے کراچی پریس کلب سمیت دیگر پریس کلبوں کو یہ بہت اہم پیشکش کی گئی ہے اللّٰه کرے کہ حکومت اس میں سنجیدگی کا بھی مظاہرہ پیش کرے۔ دستور گروپ سمیت تمام صحافی تنظیمیں اور ممبرز کراچی پریس کلب کی منتخب باڈی پر پورا بھروسہ اور اعتماد رکھتی ہیں لیکن دستور گروپ کی مخلصانہ تجویز ہے کراچی پریس کلب صحافیوں اور کلب مسائل کے حل کے حوالے تجاویز مرتب کرنے کیلئے کراچی کی تمام یوجیز، فوٹو گرافرز اور کیمرہ مین تنظیموں کے عہدیداروں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے تاکہ کلب کے ممبرز کے مسائل کے حل کے حوالے سے حکومت کو دی جانے والی تجاویز شفاف منصفانہ اور مکمل طریقے سے تیار ہوسکیں جس میں کوئی پہلو رہ نہ جائے یہی جمہوری طریقہ کار ھے اس عمل سے باہمی اتفاق و اتحاد کی فضا میں قائم ھونے والے فیصلے یقیناً درست اور بہتر ثابت ھونگے۔ سیکرٹری کراچی پریس کلب جناب رضوان بھٹی صاحب نے ایک ممبر کے سوال پر بتایا ھے کہ ترجیح ایسے صحافی ہونگے جن کے پاس پلاٹ یا گھر نہیں ہیں۔ دستور گروپ کی اس ضمن میں گزارش ہے کہ بلا شبہ سیکرٹری صاحب کی ترجیح پر کوئی دو رائے نہیں ہے لیکن دستود گروپ کی یہ تجویز ہے کہ کے پی سی کو  ہاؤسنگ اسکیم ، لیز کے مسائل اور انڈومنٹ فنڈ جیسے حکومتی پیشکش کے اہم معاملات باڈی میں زیر بحث لائے بغیر اور باڈی کے فیصلے کے بغیر کس بھی عہدیدار کو اس پر کوئی رائے نہیں دینی چاہئیے۔ ماضی قریب میں آفس بیررز کی جانب سے کے پی سی کی گورننگ باڈی کو لاعلم رکھ کر اور ان کے مشورے و فیصلے کےبغیر بعض اہم معاملات میں فیصلے کرنے اور ان پر عملدر آمد کرنے کے سنگین نتائج سامنے آئے ہیں جس پر ابھی کمیٹی کی رپورٹ آنا باقی ہے۔ دستور گروپ ماضی کی غلطیوں کو جاری رکھنے کے خلاف ھے اور جنھیں ماضی میں مکان ھونے کے باوجود دیئے گئے اور اب قدغن لگائی جائے تو یہ سراسر نئے ممبران کیساتھ نا انصافی کے مترادف ھوگی اسی لیئے اس بابت جبر عائد نہ کیا جائے اور کراچی پریس کلب کے ممبرز کے پی سی کی موجودہ باڈی سے بجا طور پر یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ کراچی پریس کلب اور اس کے ممبرز کے مفاد میں اپنا بھرپور آئینی کردار ادا کرے گی۔ کراچی پریس کلب ملک کا واحد پریس کلب ھے جہاں آئین اور دستور کے تحت عمل کیا جاتا ھے بصورت یہاں ایسے صحافی ہیں جو ان کے غیر آئینی عمل پر فوری نوٹس لیتے ھوئے جھنجھوڑ کر رکھ دیتے ہیں یہی جمہوری دستوری طریقہ کار اور رواج ھے اسی سبب یہاں کا نظام دیکھنے کے قابل ھے۔ پاکستان کے دیگر کلب اور یوجیز سمیت بین الاقوامی صحافی تنظیمیں کلبس تعریف کیئے بغیر نہیں رہتے اور کراچی یونین آف جرنلسٹ و کراچی پریس کلب کے معترف ہیں۔۔(جاوید صدیقی)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں