خصوصی رپورٹ۔۔
اپوزیشن کی تحریک میں تیزی آنے کے بعد خاتون اول کی دوست فرح خان پاکستان سے دبئی روانہ ہوئیں تو ان پر الزامات لگنے شروع ہوگئے اور یہاں تک کہ تحریک انصاف کے ناراض رہنماﺅں نے بھی نام لینا شروع کردیا لیکن ڈی پی او پاکپتن سے خاور مانیکا کے گھر بھیج کر معافی منگوانے کے کیس کے بعد سے کوئی ان کے بارے میں بات کرنے کی جرات کیوں نہیں کرتا تھا، اس بارے سینئر صحافی طلعت حسین نے روشنی ڈالی ہے ۔اپنے ایک ولاگ میں طلعت حسین کا کہناتھاکہ فرح خان شیخوپورہ سے نکلی، لاہور آکر اس کے ایک سوشل سرکل میں پنجے جمالیے، ماڈلنگ کرتی رہیں اور اس کے بعد آہستہ آہستہ اس نے سوشل سرکل کے قائدین پر قدم جماتی اور پھر مزید آگے نکل گئی ، کہا جاتا ہے ہاکی بھی ٹھیک کھیلتی ہیں، ہاکی میں جس قسم کی ٹربلنگ ہوتی ہے اس قسم کی گیند کو گھما گھما کر اس نے اپنے آپ کو لاہورمیں مشہور کرلیا، پھر اس کی شادی ہوگئی، شادی ہونے کے بعد اس نے اپنا کام جاری رکھا لیکن اس کی دولت میں اضافہ ہوا وہ حیران کن ہے، پہلے پتہ نہیں چلتا تھا کہ یہ کام کیا کرتی ہے؟ اس حکومت میں آنے سے پہلے پہلے اس کی دولت 23 کروڑ16 لاکھ روپے ڈکلیئر تھی۔
حیران کن بات یہ ہے کہ جب سے حکومت آئی ہے، فرح ہر جگہ پر بشریٰ بی بی کیساتھ دیکھی جاتی رہی، اگر آپ کے گھر کے باہر پولیس کی گارڈ لگی ہو اور آپ جب بھی جائیں لوگ ایسے دروازے کھولیں جیسے عملاً ملک کی کوئی غیر رسمی ڈپٹی وزیراعظم آگئی ہے۔طلعت حسین نے مزید کہا کہ ’اگر آپ کہہ سکتے ہیں کہ پہلے اس کا نام کیوں نہیں آتا تھا؟آپ وزیراعظم کی بیگم کی دوست ہیں، دست راست اور ہم راز ہیں۔ ظاہر ہے اس کے اوپر بات ہوتی تھی تو فوراً وزیراعظم کی بیگم کا تذکرہ آجاتا تھا اور جب وزیراعظم کی بیگم کا تذکرہ آتا تھا تو عمران خان ہدایت جاری کرتا تھا کہ جو اس کے خلاف بات کرے اس کو سبق سکھائیں،لہٰذا آپ نے دیکھا ایف آئی اے کو کس طریقے سے استعمال کیا گیا، صحافیوں کو کس طریقے سے پھینٹی لگائی گئی، اٹھایا گیا، مقدمے بنائے گئے۔ عمران خان بھی بات کرتے دیکھے گئے کہ کس طرح میرے گھر بارے باتیں ہوتی ہیں، میری بیگم کی تذلیل کی جاتی ہے، فرح کو وہ تمام چادردستیاب تھی جس کے اندر وہ اپنا کام کرتی رہی۔
صحافی نے مزید بتایا کہ بیک گراﺅنڈ بتانے کا مقصد یہ نہیں کہ ہم کہیں کہ یہ کس قسم کی عورت ہے،مقصد یہ ہے کہ جس سوشل کلاس سے اس کا تعلق ہے، اس تمام تصویر اور تصور کے اندر فٹ نہیں ہوتا جو وزیراعظم کی بیگم کے بارے میں بنایا جاتا ہے۔فرح کا کوئی دینیات سے یا اسلامیات سے کوئی لینا دینا آپ کو لگتا نہیں، کم از کم آپ کو اس کی زندگی کے اندر جو موڑ آئے۔ ایک ایسی خاتون جس کا ماضی سب پر عیاں ہے وہ خاتون کیسے اس تمام نظام کے اندر فٹ ہوں گی، جو الزامات ہیں وہ بڑے گھمبیر اور سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔دیکھنا یہ ہوگا کہ فرح اور بشریٰ کا آپس میں تعلق کیا ہے، فرح نے کس طرح بشریٰ کے ساتھ تعلق کو استعمال کیا اوریہ بھی دیکھنا ہوگا کہ فرح خان نے جوفوائد اٹھائے، وہ اس تک ہی محدود رہتے ہیں یا پھر آگے بھی بڑھتے ہیں۔آخر میں طلعت حسین نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پبلک ریکارڈ ہے ، ہماری تحقیق نہیں ۔(خصوصی رپورٹ)