سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پروپیگنڈا اور نیوز دو مختلف چیزیں ہیں،اس وقت ذمہ داری سے زیادہ سنسی خیزی پر توجہ دی جاتی ہے ،جو بندہ جتنا چیخ کے بولتا ہے اتنی ہی اسے ویورشپ ملتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ ایکو نیوز کے زیراہتمام ڈیجیٹل میڈیا اورجعلی خبروں کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، سیمینار سے سابق نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، سابق چیئر مین پیمرا ابصار عالم، سنیئر صحافی عمر چیمہ، طلعت حسین اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ،قمر زمان کائرہ نے کہا ہمارے بہت سارے مسائل میں سے ایک مسئلہ فیک نیوز بھی ہے،ہم نے موبائل فون بچوں کے ہاتھ میں پکڑا دیا ،چینل کی ریٹنگ کے لئے اینکرز کو سنسنی خیزی شامل کرنا پڑتی ہے، معاشرے کی اصلاح کرنا اکیلے میڈیا کاکام نہیں،انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا تو صرف ایک ذریعہ ہے، پروپیگنڈا تو پہلے سے موجود ہے،سابق نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ فیک نیوز ایک عالمی وباء ہے جبکہ ہمارے ہاں یہ ایک نیا فیشن ہے اور اس میں سیٹھ میڈیا بے حد قصوروار ہے، جہاں پروفیشنل ایڈیٹرز کا کردار ختم ہو گیا ہے، جعلی خبریں پھیلانے والے پلیٹ فارمز اربوں روپے کا کاروبار کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ملکی سطح پر پروفیشنل صحافیوں کا ایک بورڈ بننا چاہیے جو کم از کم جعلی خبروں پر کسی صحافی کو ایک مذمتی سرٹیفکیٹ ہی جاری کر دے،سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نےکہا کہ فیک نیوز کا تعلق ڈیجیٹل میڈیا سے نہیں، پرانے زمانوں میں فیک نیوز جنگوں کے دوران مخالف فوج کا حوصلہ توڑنے کیلئے پھیلائی جاتی تھی، اسد بیگ نے کہا کہ سب سے زیادہ جعلی خبریں ٹویٹر اور یوٹیوب پر ہوتی ہیں۔