fake news phelana itna saada mamla nai

فیک نیوز پھیلانا اتنا سادہ معاملہ نہیں، سوشل میڈیا ایکسپرٹ۔۔۔

سوشل میڈیا ایکسپرٹ ڈاکٹر فرحان ورک نے فیک نیوز سے متعلق کہا کہ ہم ماضی میں فیک نیوز پھیلاتے رہے ہیں لیکن اب ہم اس سے لڑ رہے ہیں تاکہ ہمارے گناہوں کی تلافی ہوسکے۔فیک نیوز پھیلانا اتنا سادہ نہیں ہے جیسا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کسی شخص نے کوئی ویڈیو کسی پیج پر ڈالی اور وہ وائرل ہوگئی ۔ اس کے کئی اسٹیپس ہوتے ہیں جس میں بنیادی چیز یہ ہوتی ہے ایک ایسے شخص کو راضی کرنا ہے جو اس خبر کو پھیلائے گا اور متعلقہ لوگوں تک لے کر جانا ہوتا ہے اور جو اس خبر کو جنریٹ کرتا ہے وہ ایسے فیک پیج کا استعمال کرتا ہے تاکہ وہ پکڑا نہ جاسکے۔ڈاکٹر فرحان نے ان خیالات کا اظہار جیوکے پروگرام ’’جرگہ ‘‘میں میزبان سلیم صافی سے کیا۔ سنیئر صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ فیک نیوز ہر ملک کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔اے آئی کے ذریعے بھی اس میں بہت اضافہ ہوا ہے ۔آزادی اظہار رائے کونئے سرے سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فرحان ورک نےکہا کہ دوسرا قدم یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگوں کو اینگیج کیا جائے جن کی سوشل میڈیا فین فالونگ ہے اور مواد کو پھیلا سکتے ہیں اور ان لوگوں کی شناخت بھی چھپی ہوئی ہوتی ہے۔تیسرے نمبر وہ سوشل میڈیا کے صحافی یا یوٹیوبر جن کے سبسکرائبر زیادہ ہیں یا ایسے لوگ جنہیں سوشل میڈیا پر پڑھا جاتا ہے دیکھا جاتا ہے اب یہ لوگ مواد پھیلانے ولوں کا بیانیہ استعمال کر کے اپنے چینل پر نشر کرنا شروع کر دیتے ہیں اور ان کے پاس یہ بات ہوتی ہے کہ میں نے خبر نہیں دی ہے فلاں جگہ سے دیکھی تھی یا پھر وہ اس خبر کی کیپشن بنا دیں گے ”کیا یہ صحیح ہے؟“پھر چوتھے اسٹیپ والے تیسرے اسٹیپ والے صحافی کو بنیاد بنا کر خبر پیش کریں گے کہ فلاں یوٹیوب صحافی یہ خبر دی ہے اس لیے یہ سچ ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں