سینئر صحافی، کالم نویس اور تجزیہ کار رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ نافذ کرکے سکیورٹی اور دیگر اداروں کو بہت زیادہ اختیارات دےدیے ہیں۔ وہ جس کو چاہیں‘ اس قانون کے نام پر اٹھا لیں اور الزام لگا دیں کہ اس نے سوشل میڈیا پر فیک نیوز دی ہے۔ جس طرح کا قانون بنایا گیا ہے اور ابھی اس کے جو رُولز بننے جا رہے ہیں اس کے بعد واضح ہے کہ اس کی زد میں وہ لوگ بھی آئیں گے جو ذمہ داری سے صحافت کرتے اور حکومت اور اداروں پر مناسب انداز میں تنقید کرتے ہیں۔روزنامہ دنیا میں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔ ہر حکومت اس طرح کے قوانین یہی کہتے ہوئے بناتی ہے کہ فیک نیوز کا تدارک کرنا ہے لیکن عموماً فیک نیوز کے نام پر مخالفین سے انتقام لیا جاتا ہے۔
Facebook Comments