فیک نیوزکے حوالے سے ڈائیلاگ کا اہتمام۔۔

لاہور میں چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود کی صدارت میں فیک نیوز کے تدارک کے حوالے سے ڈائیلاگ کا اہتمام کیا گیا رانا مشہود احمد خان کا کہنا ہے فیک نیوزکے خاتمے کےلیے حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ملک کو درپیش بڑےچیلنج فیک نیوز سے کیسے نمٹنا ہے اس پر لاہور کے نجی کلب میں ملک کے سنئیر صحافیوں ،ایڈیٹرز  ، تجزیہ کاروں، اینکرز رپورٹر پر مشتمل گروپ کے ساتھ ڈائیلاگ کا اہتمام کیا گیا۔ چئیرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام فیک نیوز کے خاتمے اور تدارک ڈائیلاگ کے مہمان خصوصی تھے انہوں نے وفاقی حکومت  خصوصا وزیراعظم شہباز شریف کے سفارتی محاذ میں کامیابی کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور شرکاء کو بتایا کہ جلد چین کے ساتھ سی پیک ٹو کا باقاعدہ آغاز ہونے جا رہا ہے جبکہ سعودیہ سے100ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آنے کا قوی امکان  ہے۔چئیرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود کا کہنا تھا کہ حکومت کو درپیش چیلنجز میں فیک نیوز بھی بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہے جھوٹی خبروں اور سوشل میڈیا ٹرولنگ سے پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے جبکہ گمراہ کن جھوٹی خبروں کو ختم کرنے کےلیے اب سخت کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف جلد سنئیر صحافیوں سے اس حوالے سے ملاقات کریں گے جبکہ اس ڈائیلاگ میں ہونے والی گفتگو اور تجاویز کو وہ وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے پیش کریں گے۔ڈائیلاگ میں مجیب الرحمان شامی ، حفیظ اللہ نیازی ، کامران شاہد، منصور علی خان ،نصرللہ ملک ،افتخار احمد ، پرویز بشیر ،حیبب اکرم  ،رضوان رضی ،عمران شفقت، مزمل سہروردی اورنجم ولی خان سمیت متعدد سنئیر صحافیوں نے شرکت کی ۔فیک نیوز کے تدارک کے حوالے سے سنئیر صحافیوں نے تجاویز پیش کیں اور جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے سخت سزاؤں کے نفاذ پر عمل درآمدکروانے پر زور دیا۔ سنئیر صحافیوں نے حکومت کو فیک نیوز کے تدارک کے لیے سنجیدہ کوششوں کےلیے مختلف آراء پیش کیں جبکہ موجودہ حالات میں ڈیجیٹل میڈیا کے مشروم کی طرح پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا اور اس طرح کے مزیدسیشنز کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزارت اطلاعات اور وزیر اعظم شہباز شریف ،وزیر اعلی پنجاب مریم نوازکو فیک نیوز کے خاتمے کے لیے دانشوروں اور صحافتی حلقوں سے رابطے بڑھانا چاہیے تاکہ حکومت کا مؤقف بہتر انداز سے عوام تک پہنچایا جا سکے اور فیک نیوز کے خاتمے کےلیے مل کر ایک قومی بیانیہ بنایا جائے ۔شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک میں گذشتہ 2سال سے ایک سیاسی جماعت اور انکے سوشل میڈیا کارکنوں کوشتر بے مہار کی طرح چھوٹ دینے سے جھوٹی اور من گھڑت خبریں گردش کرتی ہیں جس کی واضح مثال اسلام آباد احتجاج اور لاہور میں کالج میں طالبات زیادتی کے جھوٹےواقعات اور اس پر عوامی ردعمل سب کے سامنے ہے اگر اس سلسلے کو آپسی رابطے اور باہمی کوشش سے ڈائیلاگ اور بیانیہ سازی سے کچلا نا گیا تو آنے والے سالوں میں ملک میں اسکے انتہائی خوف ناک نتائج سامنے آئیں گے۔میڈیا ایڈوئزعاصم نصیرنے ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد پر وفاقی وزیر اطلاعات  کی جانب سے رانا مشہود احمد خان کو یادگاری شیلڈ بھی دی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں