عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر فیصل آباد پریس کلب اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے زیر اہتمام سیمینار منعقد ہوا جس میں صحافی برادری کے علاوہ انتظامیہ و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی اور نامناسب حالات کے باوجود بہترین صحافتی خدمات سرانجام دینے پر صحافی برادری کو خراج تحسین پیش کیا ،سیمینار کا آغا ز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت علی اشفاق ہاشمی نے حاصل کی اس کے بعد ہدیہ نعت رسول مقبول کا شرف ملک شوکت کو ملا ،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گروپ لیڈر و سیکرٹری جنرل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس شاہد علی نے کہا کہ صحافیوں نے ہمیشہ آمرانہ رویوں اور فسطایت و استبدادیت کے خلاف ناصرف آواز بلند کی بلکہ قلم کے زور اور آزادی اظہار رائے پر لگائی جانیوالی قدغنوں کیخلاف بھرپور احتجا ج کیا آج پاکستان صحافیوں کے لیے ایک خطرناک ملک بن چکا ہے حکومت کو چاہیے کہ صحافیوں کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرے ،صدر پریس کلب عبدالرحمن نے کہاکہ آزادی صحافت کا عالمی دن منانے کا مقصد پیشہ وارانہ فرائض کی بجا آوری کیلئے صحافتی برادری کو درپیش مشکلات ،مسائل ،دھمکی آمیز رویے اور صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات کے متعلق دنیا کو آگاہ کرنا ہے ،سیکرٹری پریس کلب میاں کاشف فرید نے کہا کہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں ذمہ داران کو چاہیے کہ و ہ معاشرے میں ہونے والے ظلم ناانصافی ،کرپشن ،معاشی ناہمواریوں اور سماجی عدم برداشت کے رویوں کے خلاف اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے سماجی اور جمہوری برائیوں کے خلاف کلمہ حق بیان کریں ۔سینئر صحافی ملک ریاض نے کہا کہ معاشرے کی اچھا ئی ،برائی صحافت ہی کے ذریعے اجاگر ہوتی ہے ،صحافت اور صحافی کسی بھی ملک کی سماجی و عمرانی جمہوری تعلیمی اور شعوری بیداری میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں سابق صدر پریس کلب و صدر فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس ورکرز جی اے تنویر نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ میڈیاورکرز کو ذمہ داریوں کی بے خطر ادائیگی کیلئے ساز گار اور محفو ظ ماحول فراہم کرے کیونکہ ناکافی وسائل اور خطرناک چینلجز کے باعث اس وقت پاکستان کا ہر صحافی غیر محفو ظ ہوچکا ہے ،ڈائریکٹر انفارمیشن خورشید جیلانی نے کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے ،جس کی اہمیت سے انکار قطعی ناممکن ہے ،صحافت کے عالمی دن کے موقع پر دنیا بھر اور بالخصوص پاکستان میں اپنی پیشہ وارانہ فرائض ادا کرتے ہوئے شہید ہونے والے صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہیں ،ایڈیٹر کونسل کے صدر پیر علی معروف قریشی نے کہاکہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہوتا ہے ،صحافی کو اپنا معیار برقرار رکھنے کیلئے مظلوم کا ساتھ دینا چاہیے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیگر شرکاء سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مرتضیٰ حکیم ،صدر الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن حسا م احمد ،سیکرٹری خرم شہزاد ،ایم ایس الائیڈ ہسپتال افضال احمد چیمہ ،ایم ایس رابعہ ٹرسٹ ہسپتال ڈاکٹر حبیب بٹر ،ایس پی پٹرولنگ مرزا انجم کمال ،سی ٹی او فیصل آباد مقصود احمد لون ،پروفیسر جی سی یونیورسٹی ڈاکٹر پروین کلو صدر وویمن جرنلسٹ ایسوسی ایشن مروا انتر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے صحافیوں کیلئے مراعات و ہیلتھ انشورنس کا اعلان کیا جائے تاکہ صحافیوں کے بچوں کا مستقبل محفو ظ ہوسکے ،آزادی صحافت کا عالمی دن منانے کا مقصد صحافتی فرائض کے دوران قتل یا زخمی ہونے ،صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے ،صحافی رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ فیصل آباد کی صحافی برادری اپنے حق ،صحافی کالونی سے اب تک محروم ہے اور اس لیے آج کے اس سیمینار کی وساطت سے ہم پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فیصل آباد کے صحافیوں کا دیرینہ مطالبہ مانتے ہوئے انہیں اپنی چھت کی سہولت فراہم کر نے کیلئے صحافی کالونی کا اعلان کیا جائے،سیمینار میں سابق صدر پریس کلب غلام نبی کلو کی صاحبزادی ڈاکٹر پروین کلو اور سینئر صحافی سردار عابد علیم کے صاحبزادے عبید علیم کو ان کے والد کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں شیلڈ بھی پیش کی گی ،سیمینار میں سینئر نائب صدر پریس کلب، جنرل سیکرٹری فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس ورکرز شوکت علی وٹو ،نائب صدور میاں منور اقبال ،محمد کاشف ،جوائنٹ سیکرٹریز محمد طاہر نجفی ،میاں صغیر سانول ،فنانس سیکرٹری رانا محسن فاروق ،انفارمیشن سیکرٹری افشاں بتول ،ایگز یکٹو ممبران ندیم جاودانی ،قمر عباس قمر ،آصف سخی ،رانا حنا جمیل ،ملک شوکت ،جاوید مہیس ،علی ملک نے شرکت کی پروگرام کے آخرمیں شہداء و محروم صحافیوں کیلئے دعا مغفرت کروائی گئیں