ایوان بالا میں سوشل میڈیا پر شر انگیز اور فرقہ واریت پر مبنی مواد کے خلاف کاروائی کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کردی گئی ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض مواد پر مبنی 59 ہزار 253 یو آر ایلز کے خلاف کارروائی ،فیس بک کے 35 ہزار متنازع پیجز بلاک کی گئیں ۔ اراکین نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے مفصل اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس پر چیرمین سینیٹ نے معاملے کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا ۔ چیرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں منعقد ہو نے والے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں سینیٹر بہرہ مند تنگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں رجسٹرڈ نہ ہونے کیوجہ سے ان کے خلاف کاروائی کرنا ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے موجودہ حکومت قانون سازی کر رہی ہے تاکہ یہ تمام ادارے ملک میں اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرسکیں یوٹیوب ،فیس بک اور ٹویٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض مواد پر مبنی 59 ہزار 253 یو آر ایلز کے خلاف کارروائی کے بعد 47 ہزار 674 یو آر ایلز کو بلاک کیا گیا۔
فیس بک کے 35 ہزار متنازع پیجز بلاک۔۔
Facebook Comments