پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر شمیم شاھد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے روزنامہ ایکسپریس کی جانب سے ضلعی و تحصیل نمائندگان کیلئے نئی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ھویے اسے نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بلکہ بھتہ خوری کے مترادف قرار دیا ھے ۔ شمیم شاہد اور راجہ ریاض نے کہا کہ منگل کے روز خیبر پختونخوا کے مختکف علاقوں سے روزنامہ ایکسپریس سے منسلک نمائندگان کو بلا کر انہیں فوری طور پر تین مہینوں کیلئے پچہتر ہزار روپے اور چھ مہینوں کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے جمع کرنے کے احکامات جاری کر دئے گئے ۔ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق ہر ضلعی نمائندے کو مہینے میں پچاس ہزار جبکہ تحصیل نمائندے کو پچیس ہزار روپے کے اشتہارات لانے ھونگے بصورت دیگر انکی جمع شدہ رقوم ضبط تصور کئے جائینگے ۔ انہوں نے ایکسپریس ادارے کے اس نئی پالیسی کو نہ صرف صحافتی ضابطہ اخلاق بلکہ آئیں پاکستان کے بھی خلاف ورزی قرار دیتے ھوئے تمام تر ریاستی اداروں کو اسکا فوری نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ھے ۔ شمیم شاھد نے یاد دلایا کہ انتظامیہ نے پہلے ھی سے ایکسپریس پشاور کی اشاعت معطل کرکے اسے اسلام آباد منتقل کر دیا ھے ۔ انہوں نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور۔ وزیر اعلی کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف۔ سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل اطلاعات سے روزنامہ ایکسپریس پشاور کے نام پر جاری سرکاری اشتہارات کو فی الفور بند کرنے اور اخبار کی ڈیکلریشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ھے ۔ شمیم شاہد اور راجہ ریاض نے ایکسپریس انتظامیہ کے بھتہ خوری پر مبنی پالیسی کے خلاف ملک بھر کے صحافتی اور ذرائع ابلاغ کے دیگر کارکنوں کے تنظیموں سے متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی اپیل کی ھے ۔
ایکسپریس انتظامیہ کی نمائندگان کیلئے نئی پالیسی متنازع قرار۔۔
Facebook Comments