سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر “سٹار لنک” 2 سال بعد بھی پاکستان میں لائسنس کا منتظر ہے۔ایلون مسک کی کمپنی “سٹار لنک” کو دو سال بعد بھی لائسنس نہ مل سکا، سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کی لائسنسنگ قانونی اور تکنیکی پیچیدگیوں کا شکار ہے جبکہ پی ٹی اے کو لائسنس جاری کرنے کے لیے وزارت داخلہ سے کلیئرنس درکار ہے۔دنیانیوزکا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کے مطابق سٹار لنک نے یکم جون 2022 کو پاکستان میں رجسٹریشن کروائی تھی، ایس ای سی پی سٹار لنک نے ایل ڈی آئی اور لوکل لوپ کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ایل ڈی آئی لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر جبکہ لوکل لوپ کی فیس 10 لاکھ ڈالر ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت چاہتی ہے کہ سٹار لنک کسی تیسرے فریق کے ساتھ ملکر کام کرے تاہم اس پر سٹار لنک تاحال متفق نہیں، سٹار لنک سروسز کو پی ٹی اے سلو ڈاؤن یا بند کرنے کی مجاز نہیں ہوگی۔واضح رہے کہ ایلون مسک کی کمپنی سٹار لنک 40 ممالک میں انٹرنیٹ کی سہولیات پہنچا رہی ہے۔