صحافی دوست اور ورکرز دوست پینل کے مشترکہ اجلاس میں 30دسمبر کو حیدرآباد پریس کلب میں ہونے والے انتخابات کا جائزہ لیا گیا اور اور صحافی دوست اور ورکرز دوست پینل کے مشترکہ امیدواروں کو ابتدائی الیکشن میں ملنے والے ووٹوں پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے ممبران کا شکریہ ادا کیا گیا۔ اجلاس میں سینئر صحافی جاوید چنا، عرفان آرائیں، ناصر شیخ، عبداللہ سروہی، امجد اسلام، عمران پاٹولی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں 30دسمبر 2022ء کو حیدرآبا دپریس کلب کے انتخابات میں غیر آئینی طورپر بنائی جانے والی الیکشن کمیٹی اور انتخابات کے اعلان کے باوجود سابقہ باڈی کا انتظامی کنٹرول نہ چھوڑنے اور دفتری امور انجام دینے کی سرگرمیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر آئینی غیر جمہوری اقدام قرار دیا اور اس حوالے سے دی جانے والی شکایات کے قانونی پہلووں کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں سندھ بھر میں پریس کلبوں اور یونینوں کو صحافیوں کی فلاح وبہبود کے نام پر دی جانے والی کروڑوں روپے کی سالانہ امداد کے غیر مناسب استعمال پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرکاری امداد مکمل طورپر مستحق صحافیوں کے استعمال کے بجائے بااثر افراد کے تصرف میں ہونے سے اس کی شفافیت مشکوک ہوگئی ہے۔ بیشتر کلبوں اور یونینوں کو دی جانے والی رقوم کا نہ تو آڈٹ کرایا جاتا ہے اور نہ ہی اس کے حسابات میں شفافیت کا عنصر موجود ہے جبکہ پبلک ٹیکس کے پیسے کو آڈیٹر جنرل سندھ کی ویب سائٹ پر بھی جاری نہیں کیا جارہا ہے اس پر صوبائی حکومت کو نوٹس لینا چاہئے اور شفافیت کو یقینی بنانا وزارت اطلاعات کی اولین ذمہ داری ہے اور اس حوالے سے وزیر اطلاعات کو آگاہی دی گئی جبکہ مزید تحریری طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ آڈٹ رپورٹس کا مطالبہ کیا جائے گا تاکہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے ، اجلاس میں حیدرآباد پریس کلب کی جنرل باڈی میں بعض افراد کی جانب سے دھمکی آمیز رویئے کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکشن کیلئے سوشل میڈیا اور امیدواروں کی تشہری مہم پر پابندی غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل ہے اور اظہار آزادی کے دعوے داروں کی جانب سے اس قسم کی پابندی شرمناک عمل ہے ۔ اجلاس میں اگلے سال پریس کلب کے انتخابات مزید بھرپور انداز سے لڑنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔
الیکشن کیلئے تشہیری مہم پر پابندی شرمناک عمل۔۔
Facebook Comments