ٹیلن نیوز میں عید قربان سے پہلے ملازمین کی قربانی جاری ہے۔ ایک طرف اسلام آباد اور لاہور سے ہزاروں روپے تنخواہ لینے والوں کو نکالا ہے دوسری طرف لاکھوں روپے پر لوگوں کو رکھا جارہا ہے۔ ٹیلن نیوز کی نئی انتظامیہ نے اسلام آباد سے اینکر عاصمہ چوہدری اور پروگرامنگ سے دو خواتین سمیت چار افراد کو بے روزگار کر دیا ہے۔نئی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خاتون اینکر اپنا پیکیج بڑھانے کا مطالبہ کررہی تھی انکار پر انہوں نے ریزائن کردیا۔۔ لاہور سے ٹیلن نیوز کی بانی ٹیم میں شامل ہیڈ آف پروگرامنگ گل نوخیز اختر اور تجزیہ کار احمد ابوبکر کو رخصت کر دیا گیا ۔ بے روزگار ہونے والوں کی فہرست میں ایک خاتون اینکر بھی شامل ہیں۔ دو دیگر افراد کے بھی روزگار پر عید سے پہلے چھری چلا دی گئی ہے۔پپو کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایک طرف ٹیلن نیوز انتظامیہ چھانٹی جاری رکھے ہوئے ہیں دوسری جانب حال ہی میں اینکر منیب فاروق سے پچپن لاکھ روپے ماہانہ کا مبینہ معاہدہ طے پایا ہے۔ ان کے پروڈیوسر کو نو لاکھ روپے تنخواہ پر رکھا گیا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں اینکر مبشر لقمان بھی مبینہ طور پر پچاس لاکھ روپے پر لائے گئے ہیں ان کے پروڈیوسر کو چار لاکھ روپے میں ہائر کیا گیا۔ منیب فاروق اور مبشر لقمان کی پروگرام ٹیمیں آٹھ سے نو افراد پر مشتمل ہے۔ ٹیلن نیوز انتظامیہ کے یہ فیصلے اس لئے بھی فکر انگیز ہیں کہ پرانی انتظامیہ نے اینکرپرسن رؤف کلاسرا سمیت کئی افراد کو بھاری مشاہرہ پر رکھا،اور چند ماہ بعد مالی خسارے کا کہتے ہوئے معاہدے سے ہٹ گئے۔ جس کا معاملہ ایف آئی اے میں ہے۔ اس کے بعد ایک دن اچانک مالی خسارے کو جواز بنا کر ٹیلن نیوز ہی بند کر دیا گیا۔ چینل خریدنے والی نئی انتظامیہ نے پرانی ٹیم کو بحال رکھا لیکن اب وہ بھی پرانی ناکام انتظامیہ کی ڈگر پر چل پڑی ہے۔۔