سما نیوز کے بڑے نے برملا تسلیم کرلیا کہ عمران جونیئر نے سما کا لوگو لگانے والے چیئرمین کے حکم کو غلامی سے تشبیہ دی ہے، پپو نے انکشاف کیا ہے کہ سما نیوزکے بڑے نے کراچی بیورو میں رپورٹرز کے سامنے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ عمران جونیئر نے بالکل درست کہا ہے کہ سما کا لوگو اپنے واٹس ایپ پر لگانا غلامی کے برابر ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ وضاحت بھی دی کہ اب نوکری کرنی ہے تو یہ سب تو کرنا ہی پڑے گا۔۔ پپو نے مزید انکشاف کیا ہے کہ سما میں عید کے بعد ایک بار پھر برطرفیوں کی جھاڑو پھرنے والی ہے، پپو کا کہنا ہے کہ اس بار سما انتظامیہ نے ایسے لوگوں کو ادارے سے نکالنا ہے جو بھاری تنخواہیں تو وصول کررہے ہیں لیکن کام کچھ نہیں کررہے، اس حوالے سے پپو کا کہنا ہے کہ لسٹیں بن چکی ہیں، لیکن رمضان المبارک کی وجہ سے برطرفیوں کا عمل روکا ہوا ہے، عید کے بعد جیسے ہی یکم مئی سے قبل سما کی سیلری دی جائے گی، فوری طور پر برطرفیاں شروع ہوجائیں گی۔ پپو نے اس حوالے سے سما کے اس اقدام کی تعریف کی ہے کہ اداروں پربوجھ بننے والے ملازمین صرف خوشامد اور اپنی زبان کی کھارہے ہیں جس سے مستحق اور اہل لوگوں کو حق مارا جاتا ہے ، امید ہے سما انتظامیہ ایسے بوجھ ملازمین کی جگہ میرٹ پر حقدار بیروزگار صحافیوں کو جگہ دے گی۔۔

عید بعد ادارے پر بوجھ ملازمین نکالنے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments