eid baad peca ke khilaaf zabardast tehreek chalegi

عیدبعد پیکا کے خلاف زبردست تحریک چلے گی، پی ایف یوجے۔۔

 پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ صحافیوں کو ماہ رمضان اور عید پر تنخواہ نہ دینا اس سے زیادہ شرم ناک بات کوئی اور نہیں ہو سکتی ،میڈیا مالکان نے تنخواہیں اور بقایا جات ادا نہ کئے تو میڈیا ہاؤسز کم گھیراؤ کریں گے ،آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو ہم نے مسترد کر دیا تھا پیکا ایکٹ کے تحت صحافیوں کے خلاف مقدمات کی مذمت کرتے ہیں ،کچھ اداروں نے تنخواہ ادا کر دی ہیں جنہیں ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور جن اداروں نے تنخواہیں ادا نہ کیں تو ہم احتجاج پرمجبور ہوں گے ،ہم نے ”تنخواہیں ادا کرو “کی تحریک شروع کر دی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ پاکستان کے اندر ایک صحافی کیلئے جاب سیکورٹی ہے نہ ہی لائف سیکورٹی ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ صحافی کیلئے جاب سیکورٹی کی بہت اہمیت ہے، اگر اسے ماہ رمضان میں تنخواہ نہ دی جائے اسی طرح عید پر بھی تنخواہ نہ دی جاے اس سے زیادہ شرم ناک بات اور کوئی نہیں ہوسکتی، میڈیا مالکان صحافیوں کی تنخواہیں اور بقایا جات ادا کریں بصورت دیگر تنخواہیں ادا نہ کرنے والے میڈیا ہاؤسز کے سامنے احتجاجی دھرنے ہوں گے۔پی ایف یو جے نے میڈیا مالکان سے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت میڈیا کے بقایا جات ادا کرے تاکہ کارکنوں کو تنخواہیں ادا کی جاسکیں ہماری اطلاع کے مطابق دوارب روپے حکومت نے ادا کیے ہیں لیکن ابھی تک میڈیا ہاؤسز نے صحافیوں کو تنخواہیں ادا نہیں کی یہ کس قدر شرم کا مقام ہے، اگر یہ روش جاری رہی تو ہمارے ہاتھ ہوں گے اور میڈیا مالکان کے گریبان ہوں گے ہم کسی کو صحافیوں کے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے ہم اس ظلم و ناانصافی کو کسی طور برداشت نہیں کریں گے ورکرز کے خون پسینے پر میڈیا مالکان کے محلات تعمیر ہوتے ہیں لیکن وہ اپنے ورکرز کو تنخواہیں بروقت ادا نہیں کرتے میڈیا ہاوسسز صحافیوں کی تنخواہیں اور بقایا جات فوری ادا کریں ،دوسری جانب کالا قانون پیکا ایکٹ لاکر آزادی صحافت کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے ہم اس کالے قانون کو نہیں مانتے اور اس قانون کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ ہم نے جب پیکا کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا تھا موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سمیت اس وقت کی تمام اپوزیشن کے راہنما بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمن ہمارے کیمپ میں آئے تھے اور ہمیں تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی آج یہ لوگ حکومت میں آکر اپنے سارے وعدوں کو بھول گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد صحافت کی آزادی کےلیے ہے ہم آئین و قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عجلت میں پیکا جیسا کالا قانون لایا ہے جو اس حکومت کی بد نیتی کو ظاہر کرتا ہے افضل بٹ نے کہا کہ ہم مادر پدر آزادی کے خلاف ہیں فیک نیوز کے سب سے بڑے وکٹم اورسب سے بڑے مخالف ہم ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہماری مشاورت سے قانون بنایا جاتا لیکن ایسا نہیں کیاگیا حکمران آج غلط ڈگر پر چل پڑے ہیں صحافی وحید مراد کا اغوا قابل افسوس اور قابل شرم ہے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ماہ رمضان کے تقدس کا خیال رکھے بغیر صحافیوں کو گرفتار کیا ہے آج کا مظاہرہ یہ ایک نوٹس ہے ہم اس کالے قانون کو نہیں مانتے ہمارے پاس جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا عید کے فوری بعد ہم پی ایف یو جے کا اجلاس کرکے اپنی تحریک کو آگے بڑھائیں گے ۔صدر آر آئی یو جے طارق علی ورک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر آج کا یہ مظاہرہ صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پیکا قانون کے خلاف منعقد ہوا ہے پیکا ایکٹ کے تحت صحافیوں پر بنائےگئے مقدمات کی مذمت کرتے ہیں حکومت نے پہلے کہا تھا کہ صحافیوں کی مشاورت سے پیکا قانون لایا جائے گا لیکن راتوں رات یہ قانون لایا گیا اس قانون کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم نے تنخواہیں ادا کرو تحریک چلائی جن اداروں نے تنخواہیں ادا کی ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں دیگر اداروں نے تنخواہیں ادا نہ کی تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے اور میڈیا ہاؤسز کے سامنے احتجاجی دھرنے دینے پر مجبور ہوں گے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق سیکرٹری جزل ناصر زیدی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پیکا کالا قانون ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں ہم نے پہلے دن سے فیصلہ کیا تھا کہ ہم اس کالے قانون کے خلاف جدوجہد کریں گے یہ اظہار راے کی آزادی روکنے کی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کا رویہ غاصبانہ اور منافقانہ ہے میڈیا مالکان اربوں روپے کما رہے ہیں لیکن کارکنوں کو عید پر تنخواہیں نہیں دی ہیں یہ باعث شرم ہے ہزاروں اخباری کارکن تنخواہ کے بغیر عید مناہیں گے یہ کس قدر ظلم و ناانصافی ہے۔ آر آئی یو جے کے سیکرٹری جزل آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ ہم صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پیکا قانون کے خلاف میدان میں نکل چکے ہیں اور عید کے بعد پورے ملک میں زبردست تحریک چلے گی کسی کو اظہار راے کی آزادی سلب نہیں کرنے دیں گے صحافیوں کو ایک طرف تنخواہیں نہیں دی جارہی اور دوسری جانب ان کی زبانوں پر تالے لگائے جارہے ہیں ہم ان قدغنوں کو مسترد کرتے ہیں۔ احتجاجی مظاہرے میں راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے سنیر نائب صدر راجہ بشیر عثمانی سیکرٹری فنانس ندیم چوہدری سینئر جوائنٹ سیکرٹری گلزار خان جوائنٹ سیکرٹری مجاہد نقوی ممبران ایگزیکٹو باڈی علی اختر غفران چشتی افشاں قریشی نیشنل پریس کلب کے نائب صدر شاہ محمدسینئر جوائنٹ سیکرٹری نیشنل پریس کلب شیراز گردیزی عزیز علوی سید مظفر ہاشمی عامر بٹ مدثر چوہدری شاہد اجمل قربان ستی سردار شاہد تنویر شہزاد مجاہد بھٹی پروفیسر سعید سہیل ملک سرفراز عباسی سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں