کراچی یونین آف جرنلسٹس نے انگریزی روزنامہ دی نیشن کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر منصور احمد خان کو حراست میں لیے جانے اور کئی گھنٹوں بعد رہائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی، جنرل سیکریٹری جاوید قریشی سمیت مجلس عاملہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک سیاسی تنظیم کے احتجاج کی کوریج کے دوران شناخت کرائے جانے کے باوجود اس طرح ایک صحافی کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت عمل ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ منصور احمد خان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مظاہرے کی کوریج کے بعد روانہ ہورہے تھے سادہ لباس افراد نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر گاڑی کی تلاشی لی منصور خان نے جب اپنی بطور صحافی شناخت کراتے ہوئے کراچی پریس کلب کا کارڈ دکھایا تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لے لیا۔ منصور خان کو چہرے پر پٹی باندھ کر کئی گھنٹوں تک گاڑی میں بٹھا کر رکھا گیا اور پھر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تاہم صحافی برادری کے احتجاج پر کئی گھنٹوں کے بعد انہیں رہائی ملی بیان میں کہا گیا ہے کہ منصور خان کے ساتھ روا رکھا گیا رویہ اس ذہنیت کا عکاس ہے جو اس سے پہلے کراچی پریس کلب پر حملے میں سامنے آیا تھا ملک میں آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کو دبانے کی ہر ممکن کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ملک بھر کی صحافی برادری اس وقت متحد اور متفق ہے اور ایسی ہر کوشش کا ناکام بنانے کا عزم کیے ہوئے ہے ۔
انگریزی اخبار کے ایڈیٹر کی گرفتاری و رہائی۔۔
Facebook Comments