نوجوان تحقیقی صحافی سید بدر سعید نے نئی بات میڈیا گروپ سے استعفی دے دیا ہے ۔ پپو کے مطابق تقریبا 6 ماہ قبل نجم ولی خان کو روزنامہ نئی بات کا ایڈیٹر بنایا گیا تھا اور ٹاسک دیا گیا تھا کہ اخبار کو ڈمی کی بجائے قومی سطح کے اخبار کے طور پر کامیاب کروایا جائے ۔ نجم ولی خان عہدہ سنبھالنے کے دو ماہ بعد ہی سید بدر سید کو ایڈیٹر فورم روزنامہ نئی بات کے طور پر لے آئے اور ابتدائی فورم کے ساتھ ہی انہیں ایڈیشن انچارج کے طور پر بھی ذمہ داریاں سونپ دی گئی تھیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ سید بدر سعید کو نئی بات ڈیجیٹل کے کانٹنٹ ہیڈ کی ذمہ داریاں بھی دی گئیں جس کے بعد میڈیا انڈسٹری میں نئی بات ڈیجیٹل کے پروگرام اور روزنامہ نئی بات کے ایڈیشن ڈسکس ہونے لگے ۔اس کے علاوہ سید بدر سعید کی اخبار میں اسکلوژیو خبریں بھی شائع ہوئیں اور وہ ہفتہ وار سیاسی و ادبی ڈائری کے ساتھ ساتھ کالم بھی لکھ رہے تھے ۔ آج کل سوشل میڈیا پر روزنامہ نئی بات کی 6 ماہ کی کارکردگی کمپین چل رہی ہے اور ڈمی اخبار سے نیشنل لیول کے اخبار تک پہنچنے کی کامیابی پر پوسٹیں اپ لوڈ کی جا رہی ہیں لیکن دوسری جانب سید بدر سعید نئی بات سے استعفی دے چکے ہیں اور ان دنوں نوٹس پیریڈ مکمل کر رہے ہیں ۔ پپو کے مطابق انہوں نے اپنے استعفی میں کسی قسم کا اختلاف یا ناراضی ظاہر نہیں کی اور ادارے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا ۔ پپو نے بتایا ہے ان کی ایک میڈیا گروپ میں نئی بات میڈیا گروپ کی نسبت زیادہ پیکج پر بطور ڈیجیٹل میڈیا ہیڈ کے طور پر بات فائنل ہو چکی ہے اور وہ وہاں موجود ٹیم سے ابتدائی میٹنگ بھی کر چکے ہیں ۔ نئے ادارے میں انہیں فری ہینڈ دینے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے اور یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے مکمل آزادانہ ماحول میں کام کریں گے ۔ سید بدر سعید کو 2012 میں ان کی کتاب “خودکش بمبار کے تعاقب میں ” کی وجہ سے ملک گیر شہرت ملی تھی جس کے بعد ان کی دو مزید کتب بھی شائع ہوئیں جن میں “صحافت کی مختصر تاریخ” اور “جرائم کی دنیا ” شامل ہیں ۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا کمیونیکیشن میں پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور متعدد بڑے اخبارات اور ٹی وی چینلز میں کام کر چکے ہیں ۔
ایڈیٹر فورم نئی بات نے استعفا دے دیا۔۔
Facebook Comments