خصوصی رپورٹ۔۔
سینئر صحافی کامران شاہد اور شہباز گل کے درمیان گفتگو میں گرمی پیدا ہو گئی اور ماضی میں کی گئی ٹویٹس کو پروگرام میں لا کر دکھانے پر کامران شاہد بھی جذباتی ہو گئے ،انہوں نے شہباز گل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ایسے بھڑکتے ہوئے سوالات کر ڈالے کہ وزیراعظم کے ترجمان نے کبھی سوچا بھی نہ تھا ، سینئر صحافی نے دبنگ انداز میں واضح کرتے ہوئے کہا کہ ” اب آپ کیا چاہتے ہیں کہ ہم اپنا لہجہ ٹھیک کر لیں ، ہم اپنی رپورٹنگ آپ کے حساب سے کر لیں، ”آپ لے آئیں جو بل آپ لانا چاہتے ہیں ، جس میں آپ یہ کہہ دیں کہ اگر اینکر اس لہجے میں بات کرے گا تو اسے دس کوڑوں کی سزا ہو گی یا دس کروڑ کی سزا ہو گی“ ۔وزیراعظم عمران خان کے ترجمان شہباز گل نے نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے سینئر صحافی اور اینکر پرسن کامران شاہد کو ماضی کی ٹویٹس پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ ” لنگر خانوں ، پناہ گاہوں کے بعد وزیراعظم کا کامیاب دورہ عوام کیلئے ذکوة کی مدد سے سعودی چاول تقسیم کرے گا“ یہ ٹویٹ 9مئی 2021 کو کی گئی ، آپ کو شرم نہیں آتی ایسی خبریں دیتے ہوئے ۔ شہباز گل کی یہ بات سن کر سینئر صحافی کامرا ن شاہد غصے میں آ گئے اور انہوں نے سوالات کی ایسی بوچھاڑ کی جس کی توقع شہباز گل نے کبھی بھی نہ کی ہو گی ۔کامران شاہد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک شرم کی بات ہے مجھے بتائیں کہ پی ٹی وی نیوز جو آپ کا اتنا بڑا سرکاری ادارہ ہے ،، آپ تو اتنی بڑی صداقت اور امانت کی سیٹ پر بیٹھے ہوئے ہیں ،آپ کہہ رہے ہیں کہ ایک اینکر بھی آپ کے حساب سے شو کرے، آپ اس کے الفاظ بھی مانیٹر کر کے لے آ ئے ہیں کہ وہ کیا کہہ رہاہے ،، آپ ہر چیز کو مانیٹر اور کنٹرول کر رہے ہیں کہ اظہر جاوید نے کیا ٹویٹ کی ا س کا کیا زاویہ تھا ، بھئی اگر وہ جھوٹ بول رہے ہیں تو عوام اس کا احتساب کریں گے ،آپ اپنا جواب دیں کہ پی ٹی وی پر آپ بیٹھ کر سچ بولتے ہیں ،پی ٹی وی پر جو چوبیس گھنٹے مبینہ طورپر جھوٹ چلتا ہے ،مبینہ طور پر یکطرفہ رپورٹنگ کی جاتی ہے ، اپوزیشن کا نام تک نہیں ہوتا، اس کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے۔
کامران شاہد نے کہا کہ آپ کی نظر میں اگر جرنلزم کی اتنی اہمیت اور قدر ہے تو آپ نے آج تک انفارمیشن منسٹری کے تسلط سے پی ٹی وی کو آزاد کیوں نہیں کیا ، عمران خان نے میرے پروگرام میں وعدہ کیا تھا کہ پی ٹی وی کو بی بی سی کی طرز پر بنائیں گے ، لیکن ہم نے تو کبھی نہیں کہا کہ عمران خان نے جھوٹ بولا ہے ، ”یہ بی بی سی طرز پر بنایا ہے ، تو میں کہہ دو ں کہ وزیراعظم نے جھوٹ بولا ہے حالانکہ میں ایسا نہیں کہہ رہا “، لیکن انہوں نے اتنا بڑا سرکاری خرچے پر چلنے والا ادارہ ،جس کیلئے اربوں روپیہ میری اور عوام کی جیب سے جارہاہے ،وہ آپ کے پراپیگنڈہ اور حکومت کا بھوپھو بنا ہواہے ، اس پر آپ نے کیا کیا ہے ؟کامران شاہد نے مزید کہا کہ شہباز گل صاحب آپ اتنا بڑا صداقت اور امانت کا معیار لے کر کھڑے ہوئے ہیں کہ آپ سے زیادہ صداقت اور امانت والی کوئی حکومت ہی نہیں ہے ، پھر آپ چیک کررہے ہیں فلاں نے ا س لہجے میں یہ بات کہی ، اب آپ کیا چاہتے ہیں کہ ہم اپنا لہجہ ٹھیک کر لیں ، ہم اپنی رپورٹنگ آپ کے حساب سے کر لیں، ”آپ لے آئیں جو بل آپ لانا چاہتے ہیں ، جس میں آپ یہ کہہ دیں کہ اگر اینکر اس لہجے میں بات کرے گا تو اسے دس کوڑوں کی سزا ہو گی یا دس کروڑ کی سزا ہو گی“ سینئر صحافی کا کہناتھا کہ” یہ تو بڑی عجیب بات ہے ، میں نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ تحریک انصاف اتنی پرو فاشسٹ ، جو آپ تاثرات کا اظہار کررہے ہیں، آپ جواب دیں کہ آپ نے شہباز شریف پر کیس کیا تھا یا نہیں کیا تھا ، منی لانڈرنگ کے آپ نے ثبوت دیئے کہ نہیں ،وہ آپ جواب نہیں دے رہے ، آپ نے ثبوت دیئے تو اگلا سوال یہ ہے کہ یہ ثبوت اس قابل تھے کہ انہوں نے قبول کیے یا نہیں ، نیب کا ڈی جی ملا تھا یا نہیں ملا تھا ، اس نے کیا کہا اور کیوں حکومت نہیں مانی ۔
سینئر صحافی کامران شاہد نے کہا کہ شہباز گل صاحب پورے پروگرام میں سب سے ایماندار آپ ہیں ،ہم سے بڑی غلطی ہو گئی کہ جب ہم نے آپ کی پندرہ منٹ بات سننے کے بعد جب اپنی بات کہنے کی کوشش کی تو وہ آپ کرنے نہیں دے رہے تھے ، تو مجھے اپنی آواز سنوانی پڑی ، میرا پوائنٹ یہ ہے کہ اللہ نے کہا ہے اور شریعت کا اصول ہے کہ کسی پر پتھر پھینکنے سے پہلے اپنا دامن دیکھو ۔آپ جو صداقت اور امانتوں کے پتھر پھینکتے پھر رہے ہیں ، وزیراعظم کا مجھے نہ بتائیں ، آپ کے تحریک انصاف میں سیاسی طور پیدا ہونے سے پہلے میں عمران خان کو سپورٹ کرتا ہوا آ رہاہوں ، میں نے ہر جگہ انہیں سپورٹ کیا ، پاناما میں نوازشریف اور شہبازشریف کی ایسی تیسیاں کیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ میں نے بریک کی ، شہباز گل صاحب آپ اس وقت کہاں تھے ، میں آپ سے موازانہ نہیں کر رہا ، آپ بہت اچھے وزیراعظم کے ترجمان ہیں ، لیکن مجھے آپ کیوں چیلنج کر رہے ہیں ، میں نے آپ کے سیاسی طور پر پیدا ہونے سے پہلے ساری پارٹی دیکھی ہوئی ہے ، وہ میرے بھی وزیراعظم ہیں اور ان سے سوال کرنا میرا حق ہے ، میں ابھی بھی سمجھتاہوں کہ وزیراعظم عمران خان ذاتی طور پر ایماندار ہیں، آپ بلا وجہ ان کا میڈیا سے بگاڑپیدا کرتے ہیں، مجھے خبر ملی ہے کہ مبینہ طور پر وزیراعظم بڑے نا خوش ہیں کہ شہزاد اکبر برٹش نیشنل ایجنسی کو اس طرح مطمئن نہیں کر سکے ،اس کا جواب آپ نے مجھے نہیں دیا ۔کامران شاہد کی جانب سے شہباز گل سے پروگرام کے دوران کیئے جانے والے ان شدید جذباتی اور بھڑکتے ہوئے سوالات نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے اور بڑی تعداد میں صارفین انہیں شاباش دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں ۔کامران شاہد کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔۔(خصوصی رپورٹ)