duniya akhbar ke bartaraf mulazimeen ka doosray roz bhi ahtejaaj

دنیااخبارکے برطرف ملازمین کا دوسرے روز بھی احتجاج۔۔

روزنامہ دنیا کراچی سے جبری برطرف کئے گئے ملازمین کی بحالی کیلئے کراچی پریس کلب کے سامنے دوسرے روزہفتہ کو  بھی  احتجاجی کیمپ  لگایا گیا ۔احتجاجی کیمپ  میں موجود شرکا سے کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزنامہ دنیا کراچی کے مالک میاں عامر نے صحافیوں کا معاشی قتل کر کے ایک گھنٹے کے اندر 40 سے زائد  صحافیوں کو نوکریوں سے فارغ کر کے بہت بڑا جرم کیا ہے ۔نگراں وزیر اعظم ،نگراں وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر اطلاعات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر روزنامہ دنیا کے اشتہارات بند کئے جائیں اور جب تک میاں عامر ملازمین کو بحال نہیں کرتے اس وقت تک اشتہارات کا سلسلہ بند رکھا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک برطرف ملازمین کو بحال نہیں کیا جاتا کراچی پریس کلب پر  احتجاجی کیمپ جاری رہے گی ۔ اس موقع پر  سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے دستور اے ایچ خانزادہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میاں عامر نے روزنامہ دنیا کے ملازمین کو برطرف کر کے معاشی دہشتگردی کا ثبوت دیا ہے، جو قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ظلم کے خلاف ہم سڑکوں پر نکلے ہیں اور اب احتجاج کو دائرہ وسیع کرنے کے حوالے سے ملک بھر میں بڑھایا جائے گا ۔انہوں نے مطالبات کیا فوری طور پر برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے ۔اس موقع پر کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے جنرل سیکریٹری نعمت خان نے کہا کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور روزنامہ دنیا سے برطرف کئے گئے ملازمین کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھیں  گے ۔ انہوں نے میاں عامر سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے بصورت دیگر احتجاجی مظاہروں کا دائرہ وسیع کیا جائے گا ۔ احتجاجی کیمپ میں سابق صدر کراچی پریس کلب طاہر حسن خان ،سابق سیکرٹری کراچی پریس کلب مقصود احمد یوسفی ،روزنامہ دنیا کے سابق چیف رپورٹر عابد حسین ،پیپ کے صدر جمیل احمد سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر رہنماؤں نے جبری برطرف کئے گئے ملازمین کو یقین دہانی کروائی کہ وہ ہر مشکل گھڑی میں انکے ساتھ ہیں اور جب تک مکمل بحالی نہیں ہوتی انکے ساتھ کھڑے  ہیں ۔متاثرین روزنامہ دنیا نے احتجاج میں شریک رہنمائوں کا شکریہ ادا کیا ۔واضح رہے کہ روزنامہ دنیا سے جبری طور پر برطرف کئے گئے ملازمین کا احتجاجی کیمپ پیر کی سہ پہر 3بجے سے شام 6بجے تک پریس کلب کے باہر لگایا جائے گا ۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں