پیمرا کا ڈی ٹی ایچ کے مزید دو لائسنس کے اِجراء کا فیصلہ کیا ہے، بولی کی بنیاد پر لائسنس کی قیمت 4,898,000,000روپے مقرر ‘ ذرائع پیمرا کا کہنا ہے کہ ڈی ٹی ایچ کی لانچنگ میں پاک سیٹ MM1کا کلیدی کردار ہے الیکٹرانک میڈیا ریگو لیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے 2002ء میں اپنے قیام کے فوراً بعد نجی شعبے کے نشریاتی اور ترسیلاتی اداروں کی ترقی کے کام کا آغاز کیا، یہ وہ دور تھا جب جنوبی ایشیائی ممالک کے میڈیا میں اتنی جدت نہیں آئی تھی۔ ترسیلاتی سروس کی مد میں کیبل ٹی وی اور ایم ایم ڈی ایس کا آغاز پڑوسی ممالک میں پہلے ہو چکا تھا، مگر ڈی ٹی ایچ سروس کے آغاز میں پیمرا نے خطے میں ہی پہل کر لی تا ہم بوجہ کورٹس کیسز ڈی ٹی ایچ سروس کا اجراء تعطل کا شکار رہا۔ دس سال گزرنے کے بعد زمینی حقائق اور مارکیٹ میں بڑی حد تک تبدیلی کے پیش نظر پیمرا نے ایک بین الاقوامی کنسلٹنٹ مقر ر کیاجس نے اپنے تجربے،علاقائی تجزئے، اور دیگر ممالک کے مماثل پاکستان میں ڈی ٹی ایچ سروس کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ بعد ازاں پیمرا نے2015ء میں ڈی ٹی ایچ ریگولیشن جاری کیں اورلائسنسنگ پراسیس کا دوبارہ آغاز کر دیا۔پیمرا نے تین ٹی ڈی ایچ لائسنسوں کے اجرا ء کیلئے نومبر 2016ء میں سپریم کورٹ کی مشروط اجازت ملنے کے بعد بولی کروائی جس میں گیارہ مختلف کمپنیوں نے حصہ لیا، بولی کا یہ عمل ساری رات جاری رہنے کے بعد اگلے دن صبح مکمل ہوا، اور تین کمپنیاں جن میں میسرز شہزاد سکائی (پرائیویٹ) لمیٹڈ، میسرز سٹار ٹائمز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز میگ انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمٹیڈ کامیاب قرار پائی، اس سارے عمل میں بولی کی بنیاد پر ڈی ٹی ایچ لائسنس کی قیمت 4,898,000,000روپے مقرر ہوئی۔ لائسنس کے اجراء کیلئے قانونی تقاضوں کے مطابق وزارت داخلہ سے سکیورٹی کلیئرنس کا عمل بھی جاری کر دیاگیا جبکہ سپریم کورٹ کے مشروط حکم نامے کے مطابق فائنل فیصلہ آنے تک لائسنس جاری نہیں ہو سکتا تھا۔ بالآخر سپریم کورٹ نے جون 2018ء کو پیمرا کے حق میں فیصلہ سنا یا، جبکہ تین میں سے ایک کامیاب کمپنی شہزاد سکائی پرائیویٹ لمیٹڈ کی سکیورٹی کلیئرنس آنے کے بعد فروری 2019ء کو لائسنس جاری کر دیا گیا، باقی دونوں کامیاب قرار دی جانے والی کمپنیوں یعنی میسرز میگ انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور میسرز سٹار ٹائمز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کی سکیورٹی کلیئرنس پیمرا کو موصول نہیں ہوئی اور دونوں کمپنیوں نے بالترتیب 2020ء اور 2024ء میں عدم دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اپنی جمع شدہ رقم کا پیمرا سے واپسی کا تقاضہ کرتے ہوئے واپس لے لی جبکہ میسرز شہزاد سکائی پرائیویٹ لمیٹڈ لائسنس جاری ہونے کے باوجود کووڈ 19اور ملکی معاشی حالات کی وجہ سے مقررہ مدت میں سروس کا آغاز نہ کر سکی، تاہم اتھارٹی نے بین لاقوامی پیمانے پر اور عوامی مفاد کی خاطر سروس شروع کرنے کی معیاد بڑھائی اور کمپنی کو جلد از جلد ڈی ٹی ایچ سروس شروع کرنے کے احکامات جاری کیے۔ ڈی ٹی ایچ سروس شروع کرنے میں اہم کردار سیٹلائٹ سپیس کا ہے۔ نیشنل سپیس پالیسی کے تحت چونکہ پاک سیٹ ون آر اپنی معیاد پوری کر چکا ہے، اسکا متبادل سٹیلائٹ MM-1مئی 2024 ء کے آخری ہفتے میں لانچ ہو گیا، جس کی ان آربٹ ٹیسٹنگ اگست 2024ء میں ہو جائیگی اور اسی کے ساتھ ہی شہزاد سکائی بھی پاک سیٹ کے ساتھ معاہدہ کرنے اور ڈی ٹی ایچ سروس شروع کرنے کے قابل ہو جائے گی۔
ڈی ٹی ایچ کے مزید 2 لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments