(خصوصی رپورٹ)
چار اگست کی صبح ساڑھے آٹھ بجے لاہور ٹریفک پولیس کا پٹرولنگ افسر “باصر” نے لاہور کے علاقے پل نہرمال پر ون وے آنے والے سائیکل سوار شخص اسلم کو روکا،اسے سمجھانے کی کوشش کی کہ ون وے پر آنا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے جس پر اس نے بحث و تکرار شروع کردی، اسی دوران جیونیوز کا رپورٹر ریحان بھی پہنچ گیا اور موبائل سے اس واقعہ کی وڈیو بنانا شروع کردی،باصر نامی افسر وہاں سے ٹریفک سیکٹر شادمان روانہ ہوگیا۔۔جہاں سائیکل سوار بھی پہنچ گیا اور جیونیوزکا رپورٹر ریحان بھی ساتھ آیا،جہاں پھر وڈیو بنانا شروع کردی۔۔جس پر ٹریفک وارڈن باصر اور عنصر نے ریحان سے شناخت پوچھی اور وڈیو بنانے سے منع کیا جس پر وہ سیخ پا ہوگیا اور شورشرابہ کرتے ہوئے وہیں بیٹھ گیا،
ریحان کی بطور رپورٹر شناخت ہونے کے بعد انچارج شادمان انسپکٹر شفقت محمود بھی معاملے کو رفع دفع کرانے پہنچے اور سائیکل سوار ، رپورٹرریحان کا موقف سناجوبضد تھا کہ اپنی ٹیم کے آنے تک وہ یہیں رہے گا۔۔سائیکل سوار اسلم نے وارڈنز باصر اور عنصر سے معذرت کی اور انچارج ٹریفک سیکٹر کی موجودگی میں معذرت کرتے ہوئے صلح کرلی۔۔اس دوران رپورٹر ریحان اپنی مرضی سے ٹریفک سیکٹر شادمان میں موجود رہا اور اپنے ساتھیوں جن میں رپورٹر احمد فراز کو دیگر دو نامعلوم ساتھیوں کو فون کرکے چوکی بلوالیا۔۔یہ لوگ وہاں پہنچے اور احمد فراز سمیت آنے والے تمام لوگوں نے باوردی ٹریفک وارڈن باصر کو تھپڑ مارے، اس کی ٹوپی اتار کر پھینکی ، گریبان سے پکڑا اور غلیظ گالیاں بھی دیں،چوکی کے باہر دوسرے وارڈن عنصر کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیاگیا۔۔ٹریفک وارڈن محمود کا موبائل فون، سرکاری وائرلیس سیٹ جو وارڈن باصر کو ایشوکیاگیا تھو وہ بھی اٹھاکرلے گئے۔۔
لاہور ٹریفک پولیس کا موقف ہے کہ جیونیوزکے رپورٹر احمد فراز کی جانب سے یہ ساری کارروائی طے شدہ پلان کے تحت عمل میں لائی گئی، انہوں نے الزام لگایاکہ احمد فراز نے متعدد بار چار لاکھ روپے کی کرپشن میں ملوث ٹریفک وارڈن اشفاق کو نوکری سے برخاست نہ کرنے کی سفارش کی۔۔اس سے پہلے بھی مذکورہ رپورٹر ٹریفک وارڈنز کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے سلسلے میں افسران پر دباؤ ڈالتا رہا اور کچھ کرپٹ عناصر کی پشت پناہی کرتا رہا۔۔یہ الزام بھی سامنے اآیا ہے کہ مارپیٹ کے اس واقعہ کے بعد الحمرا ہال میں یوم شہدا پولیس کے سلسلے میں تقریب کے دوران نعت خوان ٹریفک وارڈن سے بھی ان لوگوں نے بدتمیزی کی ۔۔ٹریفک اہلکاروں کی مدعیت میں احمد فراز اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔۔جیونیوز نے اس تمام واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے احمد فراز کو فوری معطل کردیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔۔(خصوصی رپورٹ)
( یہ رپورٹ پولیس وارڈنز کے موقف اور ایف آئی آر میں درج واقعات پر مبنی ہے، جس سے ہماری ویب کا متفق ہونا ضروری نہیں، علی عمران جونیئر)