رکنِ قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین کردی گئی ہے۔ عامر لیاقت کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے احمد عامر نے پڑھائی ۔ نماز جنازہ میں عمران اسماعیل ، ڈاکٹر فاروق ستار، رمضان چھیپا، خرم شیر زمان، ساحر لودھی سمیت سیاسی و سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔عامر لیاقت کی نماز جنازہ عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر ادا کی گئی۔ ان کے صاحبزادے احمد عامر نے اپنے والد کی نماز جنازہ پڑھائی جس کے بعد انہیں مزار کے احاطے میں ہی سپرد خاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں اہلخانہ، قریبی رشتہ دار اور دوستوں کے علاوہ سیاسی اور سماجی شخصیات سمیت میڈیا سے منسلک افراد شریک ہوئے اور ان کے انتقال پر رنج اورغم کا اظہار کیا۔دوسری جانب عامر لیاقت کے پڑوسی نے انکی موت کو قتل قرار دے دیا، شہری حاجی لیاقت نے بریگیڈ تھانے میں کے الیکٹرک کے خلاف درخواست دے دی اور قتل کی دفعات کے تحت کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عامر لیاقت نے اپنی زندگی میں ہی صوفی بزرگ حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار سے ملحقہ قبرستان میں اپنی قبر کیلئے جگہ کا انتخاب کرلیا تھا، قبرستان میں موجود کمپاؤنڈ میں عامر لیاقت کے والدین ان کے سسر اور معروف نعت خواں خورشید احمد کی قبریں موجود ہیں ۔عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ ملک بھی اپنے شوہر کے آخری دیدار کیلئے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر پہنچی تھیں جہاں ان کی طبیعت خراب ہوگئی جس پر انہیں نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔خیال رہے کہ عامر لیاقت کا گزشتہ روز انتقال ہوا تھا۔ پولیس کی جانب سے موت کی وجوہات جاننے کیلئے پوسٹ مارٹم کیلئے اصرار کیا گیا تاہم اہل خانہ نے انکار کردیا ۔ پولیس اور اہل خانہ میں پوسٹ مارٹم کے معاملے پر تنازعے کے باعث نماز جنازہ کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)