salman iqbal world memon organization ke bila muqabla sadar muntakhib

دوست کورونا کے خوف سے نہیں مل رہے، سلمان اقبال۔۔

اے آر وائی میڈیا گروپ اور کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا جائے، شاہد آفریدی کو مس کرتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے کہا کہ پاکستان سپرلیگ سیزن فائیو کامیابی سے ہوا ہے، بدقسمتی سے کرونا وائرس کی وجہ سے چیمپیئن کا فیصلہ نہ ہوسکا تاہم رواں سال ورلڈ ٹی20 کپ کے بعد ونڈو نکلتی دکھائی دیتی ہے۔سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ ایلکس ہیلز نے برطانیہ جاتے ہی طبعیت کی خرابی کا میسج کیا، بعد ازاں ٹیم میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ تمام لوگوں کے ٹیسٹ کرائے جائیں، ڈین جونز نے ٹیسٹ مکمل ہونے تک ٹیم میدان میں اترانے سے انکار کردیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں سلمان اقبال نے کہا کہ پی ایس ایل سیزن فائیو کا فائنل ضرور ہونا چاہیئے تاکہ نیا چیمپیئن آسکے، اگر نمبر ون ٹیم کو ٹرافی مل جائے تو اسپورٹس مین شپ کا مزہ نہیں رہتا۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ فائنل کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان کھیلا جائے، رمیز راجہ کو الیکس ہیلس کا نام نہیں لینا چاہیے تھا، اس وجہ سے میرے اپنے دوست کرونا وائرس کے خوف میں مجھ سے مل نہیں رہے تھے۔سلمان اقبال نے کہا کہ میرا پلیئنگ الیون کے انتخاب میں عمل دخل نہیں ہوتا ہے،  میرے خیال میں کپتان کو جلد تبدیل کرنا درست نہیں، عماد وسیم کو جب کپتان بنایا تو مسلسل ہم چار میچز جیتے تھے۔انہوں نے کہا کہ شرجیل خان کو پاکستان ٹیم میں واپسی کا موقع ملنا چاہیئے، بابراعظم اور فخر زمان کی اوپنگ جوڑی مضبوط دکھائی نہیں دیتی، شرجیل خان کو اپنی فٹنس پر توجہ دینی چاہیئے، ڈین جونز جیسا بہترین کوچ ہر ٹیم کی ضرورت ہے، ڈین جونز پاکستانی کھلاڑیوں کو اچھے انداز سے جانتے ہیں۔شاہد آفریدی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سلمان اقبال کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کو بہت مس کرتا ہوں، وہ جب ریٹائر ہونگے تو انہیں کراچی کنگز کی کوچنگ کیلئے کہوں گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ نے کھلاڑیوں کا اعتماد بحال کردیا ہے، پاکستان میں کرکٹ کو ختم ہونے نہیں دینگے، ملک میں کرکٹ کی بحالی کیلئے کافی محنت کی گئی ہے، کھلاڑی کی کھوج (ٹیلنٹ ہنٹ) گزشتہ سال منعقد نہیں ہوسکی تھی، میری راشد لطیف سے کوئی ناراضگی نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام راشد لطیف کے بغیر کرانا ناممکن ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں